فی لیٹر دودھ پر 50روپے ٹیکس عائد کر دیا گیا

لاہور (پی ٹی آئی) حکومت نے فی لیٹر دودھ پر 50 روپے ٹیکس عائد کر دیا، آئندہ مالی سال کے بجٹ کے ذریعے عوام پر مہنگائی کے نئے بم گرانے کا سلسلہ شروع، سینکڑوں اشیاء پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگانے کا فیصلہ۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2024-25 کیلئے 18 ہزار 877 ارب روپے کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں گزشتہ روز پیش کیا۔ بجٹ میں ایف بی آر وصولیوں کا ہدف12970 ارب، نان ٹیکس آمدن کی مد میں 4845 ارب مختص، دفاع پر 2122 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے 18 ہزار 877 ارب روپے کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا، وزیرخزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ پاکستان جلد پائیدار گروتھ کی راہ پر لوٹ آئے گا، سست گروتھ کو بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کو آگے بڑھانا پڑے گا، یہ وقت ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کو معیشت کا حصہ بنائیں۔ معاشی نظام کو مدنظر ایکٹویٹی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے ۔

ایکسائز ڈیوٹی سے آمدنی کا تخمینہ 672ارب، سیلز ٹیکس سے آمدنی کا تخمینہ 3855ارب ، کسٹم ڈیوٹی سے آمدن 1296ارب، ٹیکس کے علاوہ آمدن کا تخمینہ 2011ارب، پیٹرولیم لیوی سے وصولی1080ارب، گیس انفراسٹرکچر سرچارج سے وصولی78ارب ہے ، بجٹ میں برآمدات کا ہدف 32.7ارب اور درآمدات کا ہدف 58ارب رکھا گیا ہے۔ ترسیلات زر کا تخمینہ 30.6ارب، ما؛ی خسارے کا تخمینہ 9600 ارب لگایا گیا ہے۔ بجٹ میں توانائی کیلئے 378ارب، سماجی شعبے کیلئے 83ارب مختص کئے گئے۔ بجٹ میں آئندہ مالی سال ایف بی آر 12970 ارب روپے اکٹھے کرے گا جبکہ نان ٹیکس آمدن کی مد میں 4845 ارب روپے مختص کرنے کا تخمینہ ہے۔ آئندہ مالی سال میں پنشنز کیلئے 1014 ارب روپے، سبسڈیز کیلئے 1363 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، آئندہ مالی سال دفاع پر 2122 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں