اسلام آباد (پی این آئی) پیپلز لیبر بیورو وسطی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سجاد حسین ساجد نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنوں میں کم از کم پچاس فیصد اور میڈیکل، کنوینس اور دیگر الاؤنسز میں سو فیصد اضافہ کیا جائے، ای او بی آئی پنشن پچیس ہزار اور محنت کش طبقے کی کم از کم اجرت چالیس ہزار روپے مقرر کی جائے اور عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کرنے اور بیروزگاری کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات اور اصلاحات کا اعلان کیا جائے۔
اس امر کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سجاد حسین ساجد نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے وفاق سے پہلے بجٹ پیش کرنے اور تنخواہوں میں صرف دس فیصد اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا صوبائی وزیر خزانہ کا یہ عمل نہ صرف وفاق کے تقاضوں، جمہوری روایات اور اخلاقی اصولوں کے منافی ہے بلکہ صوبے کے عوام اور تنخواہ دار و محنت کش طبقے کے ساتھ صریح زیادتی کے مترادف ہے۔سجاد حسین ساجد نے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ پی آئی اے، ایئرپورٹس، اسٹیل ملز اور واپڈا جیسے قومی اداروں کی نجکاری اور آؤٹ سورسنگ کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے اور اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی تجاویز پر عمل کیا جائے۔
ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے چنگل سے چھڑایا جائے بالخصوص آمدہ بجٹ میں محنت کش و تنخواہ دار طبقے اور عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے عالمی مالیاتی ادارے کی کسی شرط کو خاطر میں نہ لایا جائے اور گیس، بجلی، پٹرولیم اور عام اشیائے صرف کی قیمتوں میں کمی لاتے ہوئے عام آدمی کی زندگی میں کچھ آسانی پیدا کی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں