لاہور (پی این آئی) شہریوں کو کم قیمت گاڑیوں سے محروم کر دیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں امپورٹ کی جانے استعمال شدہ کم قیمت گاڑیوں کے خریداروں کیلئے بری خبر سامنے آئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی آٹو انڈسٹری کی جانب سے ملک میں استعمال شدہ گاڑیوں پر ٹیکسز بڑھانے کیلئے حکومت پر دباو ڈالا جا رہا ہے۔ پاکستان میں نئی گاڑیاں تیار اور فروخت کرنے والی آٹو انڈسٹری کی جانب سے حکومت کو آئندہ مالی سال 2024-25 کے وفاقی بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں کی امپورٹ پر عائد ڈیوٹی و ٹیکس بڑھانے اور نان فائلرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی عائد کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ آٹو انڈسٹری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کا شفاف میکنزم یقینی بنایا جائے جس کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو صرف ان کے خاندان کے استعمال کے لیے گاڑیوں کی درآمد کی اجازت مل سکے۔ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مقامی آٹو انڈسٹری نے وفاقی حکومت سے آئندہ بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسز میں اضافے کی درخواست اس لیے کی ہے تاکہ مستحکم شرح مبادلہ اور شرح سود میں متوقع کمی سے معاشی حالات میں ہونے والی ابتدائی بہتری کا مقامی آٹو انڈسٹری کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں لاکھوں افراد کیلئے استعمال شدہ اور امپورٹڈ سستی گاڑیاں کم قیمت اور فیول اکنامکل ہونے کی وجہ سے نئی گاڑیوں سے زیادہ کشش رکھتی ہیں۔ اسی باعث پاکستان میں ہر سال بیرون ممالک سے ہزاروں استعمال شدہ گاڑیاں امپورٹ ہوتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں استعمال شدہ کاروں کی امپورٹ میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے صرف فروری میں 711 فیصد (3,213 یونٹس کے مقابلے میں 396) اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں