اسلام آباد (پی این آئی)گزشتہ ایک ماہ میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 6 ڈالر فی بیرل کی کمی ہوچکی ہے جبکہ ڈالر کی قیمت 278 روپے پر مستحکم ہے، کہا جا رہا ہے کہ 15 مئی سے پٹرول کی قیمت میں 8 سے 12 روپے فی لٹر کمی کی جا سکتی ہے۔
تاہم قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزارت خزانہ 15 مئی کی شب اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔سوشل میڈیا ویب سائٹ وی نیوز کے مطابق حکومت نے پچھلی بار 30 اپریل کو جب پٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45 پیسے کی کمی کی تھی تو اس وقت بھی انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 278 روپے ہی تھی اور خام تیل کی قیمت 84 ڈالر فی بیرل تھی، جو اب کم ہو کر 83 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔گزشتہ برس کے اختتام پر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باعث برینٹ خام تیل کی قیمت 73 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی، اس سے قبل اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی، گزشتہ ماہ اپریل کے آغاز سے خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا اور قیمت 7 ڈالر کے اضافے سے 90 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی تاہم اب 6 ڈالر فی بیرل کم ہوگئی ہے۔پاکستان میں ڈالر کی قیمت کے مستحکم ہونے اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں معمولی کمی کے پیش نظر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 سے 12 روپے فی لٹر کی کمی ہوسکتی ہے تاہم قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ 15 مئی کی رات کو اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔فروری کے آخر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافے کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4 روپے 13 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا، 31 جنوری کو برطانوی برینٹ خام تیل کی قیمت بڑھنے کے باعث پٹرول کی قیمت میں 13 روپے 55 پیسے اضافہ کیا گیا تھا۔
اس سے قبل حکومت نے عوامی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کرتے ہوئے 15 جنوری کو پٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لٹر کی کمی کی تھی، معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق جنوری میں ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا، گزشتہ سال ستمبر سے پاکستان میں روپے کی قدر مستحکم اور ڈالر سستا ہو رہا تھا۔اس دوران انٹربینک میں ڈالر307 روپے سے کم ہو کر 23 اکتوبر کو 275 روپے کا ہو گیا تھا، رواں برس کے آغاز سے ایک مرتبہ پھر ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، جو 289 روپے سے کم ہو کر اس وقت 278 روپے 45 پیسے ہوگئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں