لاہور (پی این آئی) سابق وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر پاکستانی دو لاکھ اٹھاسی ہزار روپے کا مقروض ہے، ہم نے بطور قوم آمدن کم اور اخراجات زیادہ کر لئے ہیں۔
لاہور میں جاری عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عاشہ غوث نے کہا کہ جب ادائیگی ڈالر میں کرنی تو ڈالر چھاپ نہیں سکتے، ڈالر کمانے ہوتے ہیں، ہم نے پچھلے بارہ سالوں میں ماضی کی نسبت دوگنا قرضہ لیا ہے، ہم نے آئی ایم ایف کو آئندہ تین سال میں 60 بلین ڈالر ادا کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لئے قرض لیا جاتا ہے، انکم کو بڑھانے کے لیے ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا، پبلک کو ریلیف کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کے پاس ہے، یہ بات باعث شرمندگی ہے کہ دنیا آگے اور ہم پیچھے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سمگلنگ ہم سے رکتی نہیں، روزانہ چار ہزار ٹن تیل اسمگل ہوتا ہے، ہمارے اندرونی اور بیرونی قرضے حکومتی آمدن سے چھ سو ستر فیصد زیادہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے اگلے پروگرام سے قبل آٹھ ارب ڈالر ادا کرنے ہوں گے، آئی ایم ایف تو سوچ رہا ہے کہ ہم نے اگلے جو پیسے دیے ہیں یہ لوگ وہ واپس کیسے کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں