لاہور (پی این آئی) ڈالر کی قیمت 220 روپے تک گر جانے کی پیشن گوئی، حقیقی شرح سود مثبت ہو جانے کے باعث پاکستانی روپیہ کی قدر میں 55 روپے تک اضافہ ہونے کا امکان۔
نجی ٹی وی کے مطابق مرکزی بینک کے ایک سابق سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ ریئل انٹرسٹ ریٹ کی صورتحال کے سبب پاکستانی روپیہ 2025 کے اوائل میں بڑھ کر 220 یا 230 تک پہنچ جائے گا۔ یعنی ڈالر 220 روپے کا ہو جائے گا۔ مہنگائی کی شرح مسلسل کم ہو رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ مرکزی بینک شرح سود میں بہت جلد کمی کرے گا جس کے نتیجے میں ریئل انٹرسٹ ریٹ مزید مثبت ہو جائے گا۔ اس کے نتیجے میں پاکستان کی قرضوں پر سود کی رقم بھی کم ہوگی اور روپے کی قدر بہتر ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 280 روپے کی سطح سے نیچے آ چکی۔
عید سے قبل آخری کاروباری روز کے دوران کرنسی ایکسچینج کی دونوں مارکیٹوں (انٹربینک اور اوپن مارکیٹ)میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مزید بہتر ہوئی۔ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے رواں کے ابتدائی 9ماہ میں 21ارب ڈالر موصول ہونے اور مارچ میں ترسیلات زر کی آمد 31فیصد کے اضافے سے 3ارب ڈالر کی سطح تک پہنچنے جیسے مثبت عوامل زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر کو مزید تگڑا کرنے کا باعث بنے۔
سعودی عرب کی پاکستان کے آئل اینڈ گیس، ریکوڈک ریفائنری ودیگر شعبوں میں 5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عندیے سے منگل کے روز انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا اور ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 20پیسے کی کمی سے 277روپے 75پیسے کی سطح پر بھی آگیا تھا۔بعدازاں سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2پیسے کی کمی سے 277روپے 93پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 279روپے 37پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں