لاہور (پی این آئی) پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں، اور لوگ اس سے فائدہ بھی اٹھاتے نظر آرہے ہیں۔
اب صارفین نے اپنے تجربات شئیر کئے اور بتایا کہ انہوں نے کس طرح اپنا گھر مکمل طور پر سول پر منتقل کیا ہے اور اس سے ان کا کیا فائدہ یا نقصان ہوا؟ صارفین نے یہ بھی بتایا کہ انہیں ایک سولر سسٹم نصب کرنے میں کتنا خرچہ کرنا پڑا۔
حسان مصطفیٰ نامی صارف نے بتایا کہ ان کے گھر ’دو کلو واٹ کا یو پی ایس لگا ہوا تھا۔ اس کے ساتھ 580 واٹ کی دو لونجی کی سولر پلیٹ ایم پی پی ٹی ہائیبرڈ کنٹرولر کے ساتھ اٹیچ کی ہیں۔ تو سارا دن واپڈا کٹ آف (واپڈا سے چھٹکارہ) ہو جاتا ہے، چار سے پانچ پنکھوں، لائٹوں اور فریج سمیت، شام کو فریج واپڈا پر شفٹ کرنے کے بعد باقی ساری رات سولر کی چارج شدہ بیٹریز سے چار سے چھ پنکھے، لائیٹیں چل جاتی ہیں۔ صبح دوبارہ فریج کو سولر پر شفٹ کر دیا جاتا ہے‘۔
حسان مصطفیٰ نے بتایا کہ واٹر پمپ اور اے سی کے علاوہ سارا گھر تقریباً واپڈا فری ہو چکا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے گھر فریج اور پنکھے سارے انورٹر ٹیکنالوجی والے ہیں۔
حسان مصطفیٰ سے جب دیگر نے سوال کیا کہ کتنا خرچہ آیا تو انہوں نے بتایا کہ ’کل 75 سے 80 ہزار، تب ریٹ 44 روپے فی واٹ تھا، اس میں دو سولر پلیٹیں، ہیوی اسٹینڈ، کنیکٹنگ وائیرز، 60 ایمپئیرز کا کنٹرولر اور الیکٹریشن کے چارجز شامل ہیں‘۔انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے لائف ٹائم نامی کمپنی کا 60 امپئیرز کا ایم پی پی ٹی لگایا ہے۔
رحمان خواجہ نامی صارف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دو پنکھے تو 220 واٹ والی ایک چھوٹی پلیٹ بھی چلا لے گی، بشرطیکہ پنکھے اے سی/ڈی سی ہوں۔
دہ طورو گلونہ نامی اکاؤنٹ سے کمنٹ کیا گیا کہ 24 ہزار روپے والی ایک بڑی پلیٹ آرام سے 3 پنکھے اور چار بلب چلا لے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں