اسلام آباد ( پی این آئی) ایک ہی سال میں گیس کی قیمت میں تیسری بار بڑے اضافے کا امکان پیدا ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی (ایس این جی سی ایل) کی جانب سے ایک ہی سال میں تیسری بار گیس کی قیمت میں بڑا اضافہ مانگا گیا ہے، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی 25 مارچ کو گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق درخواست پر لاہور میں سماعت کرے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر یکم جولائی سے ہر صورت گیس قیمت بڑھانے کا فیصلہ ہو چکا ہے، اس معاملے پر سماعت محض ایک رسمی کارروائی ہو گی۔
بتایا گیا ہے کہ سوئی ناردرن کمپنی نے 4 ہزار 489 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت میں اضافے کی استدعا کی ہے، گیس قیمت بڑھنے سے بلوں میں اوسطاً 155 فی صد تک اضافہ ہوگا، اس سے پہلے ایک سال میں 600 فی صد تک اضافہ ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود کمپنی اپنا خسارہ کم نہیں کر پائی۔ادھر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کے بعد اپنے جاری کردہ اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان نے بجلی وگیس کی قیمتیں بروقت بڑھانے کا وعدہ کیا ہے، پاکستان نے توانائی کی قیمتیں بڑھا کر گردشی قرض میں اضافہ روکنے کا عزم ظاہرکیا ہے، مہنگائی میں کمی کیلئے اسٹیٹ بینک نے شرح سود برقرار رکھنے کا کہا ہے جب کہ اسٹیٹ بینک غیر ملکی کرنسی مارکیٹ میں شفافیت رکھے گا۔
پاکستان کی معاشی اور مالی صورت حال میں بہتری آئی ہے اور بہتر پالیسی مینجمنٹ کے باعث معاشی گروتھ اور اعتماد بحال ہوا ہے۔آئی ایم ایف اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام ٹیکس بیس میں اضافے پر کاربند ہیں، اقتصادی کمزوریوں سے نمٹنے کیلئے جاری پالیسی اور اصلاحات کی ضرورت ہے، اس سال ترقی معمولی رہنے کی توقع اورافراط زر ہدف سے کافی زیادہ ہے، امید ہے پرائمری بیلنس 401 ارب روپے اور پرائمری بیلنس معیشت کا 0.4 فیصد رہے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں