اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہبازشریف نے صارفین کو سستے داموں ایل پی جی فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایل پی جی شعبے کی کڑی نگرانی یقینی بنائی جائے، روزمرہ گھریلو استعمال کی اشیاء کو گیس کی بجائے بجلی پر چلانے کی حوصلہ افزائی کی جائے، سمارٹ میٹرنگ سے گیس خسارہ کم کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف کی صدارت میں پیٹرولیم کے شعبے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے تیل گیس دریافت، ریفائننگ اور تقسیم میں سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہمی کی ہدایت کی ۔ وزیراعظم نے رمضان المبارک میں صارفین کو بجلی وگیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ حکومت کا کام نجی شعبے کو سہولیات فراہمی اور معاشی طور پر کمزور طبقے کے مفادات کا تحفظ ہے۔ وزیراعظم کی ٹائٹ گیس اور زیر سمندر تیل وگیس کے ذخائر دریافت کرنے کے حوالے سے خصوصی ہدایت کی۔ افسوس کہ ماضی میں پاکستان کی سمندری حدود میں موجود وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے اقدامات نہ اٹھائے گئے، سمندری حدود میں تیل وگیس کے وسیع ذخائر سےاستفادہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ملک میں پیٹرولیم کی ریفائننگ کی استعداد کو بڑھایا جائے۔
گیس اور تیل کے شعبے کے گردشی قرضے کو ختم اور مسئلے کے دیرپا حل کیلئے جامع لائحہ عمل طلب، متعلقہ شعبے میں چوری کرنے والوں کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ گیس پر سمارٹ میٹرنگ سے خسارے کو کم کیا جائے، عوام کے خون پسینے کی کمائی، قومی خزانے کو مزید نقصان نہیں پہنچنے دوں گا، وزیراعظم نے صارفین کو سستے داموں ایل پی جی کی فراہمی کی ہدایت کی۔ ایل پی جی شعبے کی کڑی نگرانی یقینی بنانا ہوگی، صنعتوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے، صنعتوں میں انرجی ایفیشنٹ مشینری کی تنصیب یقینی بنائی جائے، روزمرہ گھریلو استعمال کی اشیاء کو گیس کی بجائے بجلی پر چلانے کی حوصلہ افزائی کی جائے، گزشتہ دور حکومت میں توانائی بچت کیلئے مرتب لائحہ عمل پر عملدرآمد کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی۔ وزیر اعظم نے توانائی کے شعبے کے انتظامی ڈھانچے کو بین الاقوامی خطوط پر استوار کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں میرٹ پر ملک کے باصلاحیت افراد کو تعینات کیا جائے، توانائی کے متعلق قلیل، وسط اور طویل مدتی لائحہ عمل ترجیحی بنیادوں پر مرتب کیا جائے، وزیراعظم نے معدنی ذخائراور برآمدات میں اضافے کیلئے بھی جامع لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سالانہ 4 ارب ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کی جارہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں