لاہور(پی این آئی)ماہ مبارک کی آمد، مختلف اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ۔۔۔۔۔۔۔۔ رمضان المبارک سے قبل بیسن، کھجور اور چینی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ، ماہ مبارک کی آمد پر ملک کے مختلف شہروں میں مختلف اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا، کئی ضروری اشیاء کی قلت بھی پیدا ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی طلب میں اضافے کے باعث مارکیٹوں میں بیسن، کھجور اور چینی کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
رمضان المبارک کی آمد کے باعث بیسن ، کھجور اور چینی کی قیمتوں میں 150روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔ متعدد شہروں میں بیسن 100روپے اضافہ کے ساتھ دو سوروپے سے 3سوروپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔ مارکیٹ میں چینی کی قیمت 150روپے فی کلو جبکہ پرچون میں160روپے فی کلو ہوگئی ہے اس طرح مختلف قسم کی کھجوروں کی قیمت بھی تین سوسے چار سو روپے کلو اضافہ ہوا ہے۔ہول سیل مارکیٹ میں رمضان کی آمد سے چند روز قبل ایرانی کھجور کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا ہے۔ 4 ہزار روپے اضافے کے بعد منڈی میں کھجور 12 ہزار سے بڑھ کر 16 ہزار روپے فی من ہوگئی۔ آڑھتیوں کے مطابق 15 شعبان سے 15 رمضان تک کھجور کی ذخیرہ اندوزی ہوتی ہے، ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے کھجور مارکیٹ میں شارٹ ہے اور مہنگی فروخت ہو رہی ہے۔ دوسری جانب ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق گزشتہ ہفتے مہنگائی 1.27 فیصد اضافے سے 32.73 فیصد ریکارڈ کی گئی ۔رپورٹ کے مطابق 14اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کی گیا ہے جبکہ 12کےنرخوں میں کمی ہوئی ۔
گزشتہ ہفتے میں پیاز،انڈے،چائے،آلو،لہسن،بیف،دال مونگ،کیلےاورگیس مہنگی ہوئی ٹماٹر،دال ماش، مسور، کوکنگ آئل،گھی، بریڈ، گُڑ،ایل پی جی سستی ہوئی ۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے25اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ سالانہ بنیاد پرٹماٹر 167فیصد،سرخ مرچ82 فیصد ، آٹا 63.51 فیصد، چینی 49.52فیصد، گُڑ 45.52فیصد، لہسن کی قیمت43فیصدتک بڑھ گئی۔ایک سال میں نمک 39فیصد، چائے31 فیصد ، کپڑے 33 فیصد مہنگے ہوئے، سالانہ بنیاد پر گیس چارجز میں 570 فیصد تک اضافہ ہوا ۔ گزشتہ سال کی نسبت گھی 19 فیصد اور کوکنگ آئل 15.28 فیصد سستاہوا۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کر دہ رپورٹ کے مطابق فروری 2024میں مہنگائی کی شرح 23 فیصد رہی جبکہ فروری 2023میں مہنگائی 26 فیصد تھی،رواں مالی سال جولائی تافروری مہنگائی کی اوسط شرح 28 فیصدسےتجاوز کر گئی ۔
شہری علاقوں میں مہنگائی 24.9فیصد اوردیہی علاقوں میں 20.5فیصد رہی۔ ایک سال میں ٹماٹر114فیصد، سگریٹس70فیصد، چینی53فیصد، گڑ46فیصد ، آٹا 45فیصد، مشروبات40فیصد، چائے 32فیصد، دال ماش29فیصد ، مٹھائی 24فیصد، آلو 22فیصد، خشک دودھ22فیصد، دال مسور21فیصد مہنگے ہوئے۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں گیس بل 319فیصد، بجلی 75فیصد، ٹرانسپورٹ سروسز کے نرخ35فیصد بڑھ گئے۔ نصابی کتب 35فیصد، اخبارات34فیصد، گھروں کے کرائے29فیصد، سٹیشنری 28فیصد مہنگے ہوئی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں