بجلی مہنگی ہونے کی بڑی وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) مسلسل کم ہوتی طلب بجلی مہنگی ہونے کی بڑی وجہ قرار، رواں سال موسم سرما کے دوران بجلی کی طلب 7 ہزار میگاواٹ سے بھی کم ہو جانے کا انکشاف۔

تفصیلات کے مطابق بجلی 7 روپے 13 پیسے مہنگی کرنے کی سی پی پی اے کی درخواست پر جمعہ کے روز چیئرمین نیپرا کی سربراہی میں نیپرا اتھارٹی میں سماعت مکمل ہو گئی۔سماعت کے دوران سی پی پی اے حکام نے کہا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل سے ایک ملین یونٹ پیداوار کی گئی ہے، جنوری 2024ء ریفرنس لاگت 7 روپے48پیسے مقرر تھی، ہائیڈرو سے گزشتہ ماہ پیداوار معمول کے مطابق رہی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل سے ایک ملین یونٹ پیداوار کی گئی ہے ۔ حکام کا مزید کہنا تھا کہ چائنہ حب پاور جنریشن سے بجلی کی پیداوار زیرو رہی، پیداوار زیرو ہونے کی وجہ سے بجلی کی طلب کم ہونا ہے۔ساہیوال کول سے پیداوار معمول کے مطابق لی گئی ہے ۔ دسمبر کا فیول پرائس 4روپے 57پیسے تھا جنوری کا فیول پرائس 7روپے 13پیسے بنتا ہے، دسمبر کی نسبت جنوری میں ایف سی اے 2روپے 56پیسے اضافی ہے۔

اس موقع پر این ٹی ڈی سی حکام کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کی پیداوار رواں سیزن میں مجموعی طور پر کم رہی، سالانہ بنیادوں پر موسم سرما میں بجلی کی کھپت کم ہورہی ہے، گزشتہ سال جنوری میں بجلی کی طلب 7ہزار 2سو میگا واٹ کے قریب تھی ۔این ٹی ڈی سی حکام کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال جنوری میں بجلی کی طلب 7 ہزار میگا واٹ تک آگئی، بجلی کی کھپت کم ہونا قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے، کم طلب کی وجہ سے این ٹی ڈی سی سسٹم غیر متوازن ہے، رواں سیزن میں بھی این ٹی ڈی سی کو 2 میجر خرابیوں کا سامنا کرنا پڑا، نارتھ اور سائوتھ سب سے زیادہ متاثر ہوا اور رواں موسم بھی خشک اور فوگی رہا، ماحولیاتی تبدیلیوں اور دھند کے باعث این ٹی ڈی سی سسٹم مشکل میں رہا، دو ماہ پہلے 25 دسمبر کو 7 ہزار میگاواٹ سے بھی نیچے کم ترین بجلی کی طلب تھی۔

اس موقع پر ممبر نیپرا نے کہا کہ ساؤتھ نارتھ پر سسٹم کے باعث تقریباً 50 فیصد ایف سی اے صارفین پر پڑے گا، صرف جنوری کے ایف سی اے میں نارتھ ساؤتھ سسٹم کے باعث 26 ارب کا بوجھ ہے۔ ممبر نیپرا رفیق احمد شیخ نے کہا کہ ڈسکوز میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ایوریج 8 گھنٹے تک ہے کچھ ڈسکوز میں لوڈشیڈنگ 2 گھنٹے تک بھی ہے، کیا لوڈ مینجمنٹ سے بھی 7 روپے 13 پیسے ایف سی اے آنا تھا؟ حقائق بتائے جائیں یہ جو کچھ بتایا گیا ہر بار بتایا جاتا ہے، ڈیمانڈ کا مسئلہ تھا تو لوڈشیڈنگ کم کی جا سکتی تھی، لوڈ مینجمنٹ آپ کی اس قسم کی ہے کہ اس سے بہتری نہیں، ساؤتھ میں آپ نے 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی ۔ممبر نیپرا نے مزید کہا کہ سائوتھ ڈیمانڈ بڑھا کر نارتھ لوڈ مینجمنٹ سے نظام چلایا جسکتا تھا آپ نے عوام پر ایک دم سے آج 7 روپے کا بم پھوڑ دیا ہ،ے ہمیں یہ سوچنا چاہیے تھا کہ کیا صارفین کے پاس کیپسٹی ہے؟ ڈیپارٹمنٹس کے بیچ کے مسئلے صارفین بوجھ کی صورت میں ادا کر رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں