لاہور(پی این آئی) معاشی ماہرین نے خبردار کر دیا کہ الیکشن کے بعد مارچ میں روپے کی قدر کو بڑا دھچکا لگ سکتا ہے، ماہرین کے مطابق ڈالر کی آمد مارکیٹ کی توقعات سے کم ہے، عام انتخابات کی وجہ سے موجودہ مدت میں رقوم کی آمد میں کمی آئے گی جس سے رواں مالی سال کے بقیہ حصے میں مجموعی آمدن متاثر ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 2 ماہ سے زائد عرصے تک مستحکم رہنے کے باوجود مارچ کے دوران شرح تبادلہ کو دھچکوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انٹربینک مارکیٹ میں ایک کرنسی ڈیلر نے کہا کہ مارچ کے آخر تک شرح مبادلہ کے مستقبل کا تعین کرنے کے لیے بہت سے عوامل جمع ہوجائیں گے۔ مارکیٹ کے ماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تیسری سہ ماہی کی اقتصادی کارکردگی پچھلی سہ ماہی اور مکمل مالی سال کے منظرنامے کا تعین کرے گی، کرنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی آمد مارکیٹ کی توقعات سے کم ہے۔
ترسیلات زر اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) دونوں متوقع سطح سے کافی کم ہیں، مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ترسیلات زر 6 فیصد کم رہی جو کہ ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔ گزشتہ مالی سال 2023 میں ترسیلات اِس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 25 فیصد کم تھیں، جس کے نتیجے میں 4 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، رواں مالی سال کی ترسیلات گزشتہ سال سے بھی کم ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں