راولپنڈی (پی این آئی) فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (FFC) نے 26 جنوری 2024 کو منعقدہ اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 31 دسمبر 2023 کو اختتام پذیر ہونے والے سال کے مالیاتی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔
کمپنی کو سال 2023 میں مہنگائی اور شرح سود کی بلندی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پاکستانی روپے نے بھی امریکی ڈالر کے مقابلے میں اپنی گراوٹ کا سلسلہ جاری رکھا، جسکے نتیجے میں کمپنی کے آپریٹنگ اور مالیاتی اخراجات میں اضافہ ہوا۔ پچھلے سال کے %40 کے مقابلے میں اس سال %45 سپر ٹیکس لیوی کی وجہ سے کمپنی کے منافع پر مزید دباؤ پڑا۔
کھاد کے شعبے کے لیے گیس کی قیمتوں میں بھی نمایاں طور پر 75 فیصد اضافہ کیا گیا، تاہم، کمپنی نے 2023 کے دوران یوریا کی قیمت میں صرف جزوی اثر ڈالا، تاکہ کسانوں کو انتہائی کم قیمت پر یوریا کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے-
کھاد کی صنعت میں یوریا کی فروخت کی قیمتوں میں نمایاں تغیرات دیکھے گئے- FFC سال2023 کے بیشتر حصوں میں تقریباً 500 – 200 روپے فی بیگ کی کم قیمت پر یوریا کی پیشکش کرتا رہا ہے۔ 2023 کے اختتام پر سونا یوریا کی قیمتیں تقریباً 3,400 روپے فی بوری رہی جبکہ بین الاقوامی قیمتیں 6,200 روپے فی بیگ کے قریب منڈلا رہی تھیں۔ اس پیشکش کا مقصد کسانوں کی مدد اور ملکی غذائی تحفظ کو یقینی بنانا تھا-
ایف ایف سی نے گوداموں اور ڈیلرز کے اپنے ملک گیر نیٹ ورک کے ذریعے ملک بھر میں کھاد کی فراہمی کو یقینی بنایا- کھاد کی منصفانہ تقسیم اور کھاد کی ترسیل اور ڈیلر اسٹاک کی حقیقی وقت میں نگرانی کے ذریعے کچھ عناصر کی جانب سے غیر قانونی طریقوں سے بچنے کے لیے ڈیلرشپ کو ایف ایف سی کے تجویز کردہ نرخوں پر مارکیٹ میں کھادوں کے بارے میں آگاہ کیا اور کسانوں کو رجسٹرڈ ڈیلرز کے ذریعے مقررہ نرخوں پر مصنوعات خریدنے کیلئے آگاہ کیا گیا تاکہ کسانوں کے لیے یوریا کی دستیابی اور قیمتوں کے مسائل کو آسان حل فراہم کیا جا سکے – کمپنی نے فرٹیلائزر انڈسٹری اور حکومت کے ساتھ ملکر یوریا درآمد کرنے اور اسے 2024 کے دوران تقسیم کرنے کی کارآمد منصوبہ بندی بھی کی ہے –
صحت، حفاظت اور ماحولیات کے اعلیٰ قابل اعتماد عوامل اور بہترین معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال ایف ایف سی کی یوریا کی پیداوار 2,521 ہزار ٹن رہی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں %5 زیادہ ہے –
2023 کا منافع بمشکل کمپنی کی ضرورت کو پورا کرتا ہے کہ وہ عالمی سطح پر فرٹیلائزر پلانٹس کی ضروری دیکھ بھال کے علاوہ سرمایہ دارانہ اور غیر ملکی زرمبادلہ کے نوڈل کمپریشن پراجیکٹ کے لیے ذخائر تیار کرسکے۔ کمپنی 100 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ اہم نوڈل کمپریشن پروجیکٹ کے مرحلے II کو شروع کرنے والی ہے
کمپنی کا بعد از ٹیکس منافع 29.67 ارب روپے رہا اور اس میں17.1 ارب روپے کی دیگر آمدنی بھی شامل ہے ۔ ایف ایف سی کی ڈالر کے لحاظ سے کمائی میں منفی اضافہ درج ہوا گذشتہ سالوں کی بجائے 2017 کی سطح پر کھڑا رہا۔
ایف ایف سی نے گزشتہ سال 30 ارب روپے کے مقابلے میں 36 ارب روپے کے ٹیکسز اور لیویز کے ذریعے قومی خزانے میں اپنا نمایاں حصہ بھی جاری رکھا۔ کمپنی نے 2023 کے دوران درآمدی متبادل کے ذریعے ملک کو تقریباً 1 ارب امریکی ڈالر کی غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کو بھی فعال کیا اور گزشتہ پانچ سالوں کے دوران تقریباً 4.8 ارب امریکی ڈالر کی مجموعی بچت کی۔
کمپنی نے سال 2023 کے لیے 15.49 روپے فی حصص کی مجموعی تقسیم کے ساتھ 4.10 روپے فی حصص کے حتمی منافع کا اعلان بھی کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں