اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں 16 جنوری سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ملک میں انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی ہونے اور عالمی منڈی میں خام تیل قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں 9 سے 10 روپے کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، ملک میں پیٹرول کی خریداری پر پریمیئم بھی کم ہوا ہے۔عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمت 84.50 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر83 ڈالر فی بیرل جبکہ ڈیزل کی قیمت 97 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 95.85 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کم ہونے پر پاکستان میں پیٹرول کم ازکم 9 روپے فی لیٹر، ڈیزل 2 روپے فی لیٹر، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی تقریباً 2 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔
دوسری جانب نیوزایجنسی کے مطابق بحیرہ احمد میں امریکا اور برطانیہ کی طرف سے یمن کی حوثی ملیشیا کے خلاف جوابی کارروائیوں سے عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخ چار فیصد سے زائد بڑھ گئے۔ کارپوریٹ ارننگ سیزن کی ابتدا کے دنوں میں عالمی سطح پر تیل کے ذخائر ملی جلی کیفیت کا شکار۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک ماہ کے دوران بحیرہ احمد میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے مال بردار جہازوں پر حملے تیز کیے۔راکٹ اور میزائلوں سے کیے جانے والے حملوں کے نتیجے میں تجارتی جہاز رانی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ اسرائیل اور بھارت کے جہازوں کو بھی نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
خطے کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر متعدد آئل کمپنیز نے اپنے تیل بردار جہازوں کا روٹ بدل دیا ہے۔ برٹش پٹرولیم بھی اب افریقا کی بندر گاہوں سے تیل کی ترسیل جاری رکھے ہوئے ہے۔ایس ای بی بینک کے چیف اکنامسٹ جارن شیلڈراپ کا کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں حملوں اور جوابی کارروائیوں کے تیل ہونے سے تیل کی عالمی منڈی کا متاثر ہونا فطری امر ہے۔ صورتِ حال غیر یقینی ہے۔ امریکا نے ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر ایک فوج بھی تیار کی ہے جو حوثیوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔بحیرہ احمر میں تجارتی جہاز رانی کے متاثر ہونے سے دنیا بھر میں تیل کی ترسیل کے شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں