اسلام آباد (پی این آئی) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کم طلب اور تیل کی زیادہ پیداوار کے باعث 2024 کے اوائل میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔توانائی ماہرین نے کہا ہے کہ کمزور عالمی معیشت اور امریکا میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی انوینٹری کی وجہ سے طلب میں کمی کے باعث نومبر اور دسمبر میں خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔مارکیٹ پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں نے کہا کہ اس وقت خام تیل کی سپلائی طلب سے زیادہ ہے۔
2024 کی پہلی ششماہی کے لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ برینٹ 60 سے 65ڈالر فی بیرل سے لے کر 85 سے 90 ڈالر فی بیرل کے درمیان رہے گا۔ماہرین کا خیال ہے کہ مشرق وسطی میں صرف جغرافیائی سیاسی کشیدگی ہی تیل کی قیمتوں کو بڑھا سکتی ہے۔بصورت دیگر تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔جبکہ پاکستان میں کرنسی مارکیٹ سے وابستہ لوگوں نے آئندہ کچھ عرصے میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی کی بھی پیش گوئی کی ہے۔آئی ایم ایف کی جانب سے رواں ماہ 11 تاریخ کو قرض کی اگلی قسط کی منظوری کے ساتھ ہی ڈالر کی قیمت میں کمی کا امکان ہے۔
ڈالر کی قیمت 277 روپے یا اس سے نیچے آ سکتی ہے۔روپے کی قدر میں گزشتہ ہفتے اضافہ ہوا اور جمعہ کو ڈالر 281.40 روپے پر بند ہوا۔پانچ ستمبر کو ڈالر 307 کی بلند ترین سطح پر تھا لیکن حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے کریک ڈاؤن کے سبب اس کی قیمت مسلسل کم ہوئی اور اکتوبر میں یہ 277 پر آگیا۔ اس کے بعد قیمت میں کچھ اضافہ ہوا اور ڈالر 288 تک پہنچا۔ تاہم نومبر کے وسط سے ڈالر کی قیمت میں کمی کا نیا رحجان برقرار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں