سال 2023 پاکستانی روپے کے لیے کیسا رہا؟

سال 2023 روپے کی قدر کے حوالے سے انتہائی خراب رہا، ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ ہوا جسکے منفی اثرات مہنگائی پر بھی مرتب ہوئے اور اجناس کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔ سال 2023 میں ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 307.50 پیسے کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ ہوا اوپن مارکیٹ میں ڈالر 330 روپے کی حد سے تجاوز کرگیا اور گرے مارکیٹ میں ڈالر 350 روپے تک فروخت ہوا۔
سیکرٹری جنرل ایکسچینج کمپنیز ظفر پراچہ کے مطابق سال 2023 کرنسی مارکیٹ کے لیے انتہائی خراب رہا،

ڈالر اس سال ریکارڈ سطح پر گیا اور اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے اسے کچھ حد تک کنٹرول میں لایا گیا، انکا کہنا تھا کہ پالیسی بہتر ہے لیکن مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے، اگر ڈالر کو قابو میں رکھنا ہے تو مزید سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔
مہنگائی سے متعلق چیئرمین گروسرز اینڈ ہول سیلرز عبد الرؤف ابراہیم نے کہا کہ ڈالر کی مسلسل بڑھتی قیمتوں نے اجناس کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا تھا اجناس کے دام تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے تھے، انکے مطابق ڈالر کا براہ راست تعلق اجناس کی قیمت سے ہے ہم بہت سی اشیاء باہر سے لاتے ہیں جس کی تجارت ڈالر میں ہوتی ہے اور اگر ڈالر اوپر جائے گا تو قیمت اوپر جائے گی اور اشیاء عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتی جائیں گی۔سال کے آغاز میں چینی فی کلو 82 روپے تھی جو بڑھ کر 190 روپے فی کلو ہوگئی، چاول فی کلو 150 روپے تھا جو بڑھ کر 4 سو روپے ہوگیا، فی کلو آٹا 8 روپے اضافے کے بعد 160 روپے کا ہوگیا اور فی لیٹر تیل 500 روپے سے بڑھ کر 750 روپے تک کا ہو گیا تھا۔

close