لاہور (پی این آئی) فرٹیلائزر سیکٹر نے سستی گیس ملنے کے باوجود یوریا کھاد کی قیمت میں ہزاروں روپے اضافہ کر دیا۔ سستی گیس کے حصول کے باوجود فرٹیلائزر سیکٹر نے یوریا کی فی بوری کی قیمت 3 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 ہزار روپے کردی ہے۔
اس کے علاوہ فرٹیلائزر سیکٹر کی جانب سے گیس انفراسٹرکشر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں اربوں روپے صارفین سے وصول کرنے کے باوجود ابھی تک قومی خزانے میں جمع نہیں کرائے گئے۔جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوریا کی 50 کلو بوری کی قیمت 5 ہزار 899 روپے تک پہنچ گئی، پورے ملک کے مقابلے میں حیدر آباد میں یوریا کی بوری کی قیمت سب سے زیادہ ہے۔سرکاری دستاویز کے مطابق ایک ہفتے کے دوران حیدر آباد میں یوریا کی 50 کلو بوری کی قیمت میں 349 روپے، سکھر میں 300، کوئٹہ میں 200، ملتان میں 100 اور لاڑکانہ میں یوریا کی 50 کلو بوری کی قیمت میں 60 روپے تک کا اضافہ ہوگیا۔
دستاویز کے مطابق حیدر آباد میں یوریا کی 50 کلو بوری کی قیمت سب سے زیادہ 5 ہزار 899 روپے تک پہنچ گئی، سکھر میں 5 ہزار 300، پشاور اور راولپنڈی میں 5 ہزار، گوجرالوانہ میں 4 ہزار 800، کوئٹہ میں 4 ہزار 967، لاڑکانہ میں 4 ہزار 621، ملتان میں 4 ہزار 150 جبکہ فیصل آباد، بہاولپو اور سرگودھا میں 4 ہزار روپے ہوگئی۔لاہور میں یوریا کے 50 کلو بوری کی قیمت 3 ہزار 800 اور بنوں میں 3 ہزار 700 روپے تک ہے، سرکاری دستاویز کے مطابق ملک میں یوریا کی 50 کلو بوری کی اوسط قیمت میں حالیہ ایک ہفتے کے دوران 55 روپے کا مزید اضافہ ہوا جس کے بعد اوسط قیمت بڑھ کر 4 ہزار 493 روپے پر پہنچ گئی۔ذرائع کے مطابق ملک میں یوریا کی طلب و رسد میں فرق، بلیک میں یوریا کی فروخت، خود ساختہ اضافہ، ذخیرہ اندازی اور اسمگلنگ جیسے عوامل قیمتوں میں اضافے کی وجوہات ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے نگران حکومت نے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انتظامی اقدامات اور درآمدی یوریا کے فراہمی کے بعد قیمتوں میں کمی کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں