چینی کی قیمت میں یکدم نمایاں کمی ہو گئی

لاہور (پی این آئی) چینی کی قیمت میں یکدم نمایاں کمی ہو گئی، ہول سیل کی سطح پر چینی کی بوری کی قیمت 600 روپے تک کی کمی، فی کلو قیمت بھی کم ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق ہول سیل میں 100 کلوگرام چینی کے تھیلے کی قیمت 600 روپے کمی سے 12800 سے کم ہو کر 12200 روپے پر آ گئی، جبکہ ہول سیل میں چینی 122 روپے کلو پر فروخت ہونا شروع ہو گئی۔بتایا گیا ہے کہ حکومت نے ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے دوران پکڑی گئی چینی اور دیگر اشیائے ضروریہ صوبائی حکومت کی مقرر کردہ کم از کم قیمتوں کے 50 فیصد پر یوٹیلٹی اسٹورز کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ ملک میں چینی کا اضافی اسٹاک موجود ہونے کے باوجود نگران حکومت کی جانب سے چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت نہ دیے کا عندیہ دینے سے بھی چینی کی قیمت میں کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔اس حوالے سے نگراں وزیرتجارت و صنعت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ پہلے چینی کو ایکسپورٹ کرنے اور پھر امپورٹ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ شہریوں کو سستی چینی کی فراہمی کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت 12 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں شوگر ملز نے حکومت پر دباو ڈالنا شروع کر دیا کہ چینی کا اسٹاک بیرون ملک فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) نے کہا ہے کہ اس وقت چینی کی بین الاقوامی قیمتیں 750 امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہیں اور یہ حکومت پاکستان کیلئے انتہائی موزوں وقت ہے کہ وہ سرپلس چینی کو ایکسپورٹ کرنے اور اپنے زر مبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے تقریباً 400ملین امریکی ڈالر کا کمانے کا بروقت فیصلہ کرے۔ دعوٰی کیا گیا ہے کہ مارچ 2022 میں گنے کی تاریخی بمپر فصل سے 80لاکھ میٹرک ٹن چینی کی پیداوار ہوئی جس میں سے تقریباً 20لاکھ میٹرک ٹن سرپلس چینی کی پیداوار کے ساتھ شوگر انڈسٹری حکومت سے فاضل چینی کی برآمد کے لیے درخواست کرتی رہی، جس سے اس وقت تقریباً ایک ارب امریکی ڈالر کمائے جا سکتے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں