اسلام آباد (آئی این پی)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف جائزے کی کامیابی اور سٹاف لیول ایگریمنٹ پر حکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔ حکومت نے کڑی تنقید کے باوجود سستی شہرت کا راستہ اختیار نہیں کیا بلکہ سخت فیصلے کئے جو ملک کو بچانے کے لئے ضروری تھے۔دو ہفتے تک جاری رہنے والے مزاکرات کے بعد معاہدے کے نتیجہ میں پاکستان کو دسمبر میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے منظوری کے بعد سات سو ملین ڈالر مل جائیں گے جس سے روپے کی قدر مستحکم ہو گی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔
شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے تین ارب ڈالر کے قلیل المدتی قرضے کی دوسری قسط ملنے سے پاکستان کی کل وصولی 1.9 ارب ڈالرہو جائے گی۔ پاکستان نے آئی ایف ایف کے زیادہ تر اہداف حاصل کر لئے ہیں تاہم ایکسچینج ریٹ اور بعد دیگر معاملات حل طلب ہیں۔آئی ایم ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ عالمی صورتحال کے تناظر میں اشیائے خورد و نوش وغیر ہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ قرضے لینے میں بھی مشکل پیش آ سکتی ہے اس لئے پاکستان کو چائیے کہ اپنی اقتصادی بنیادوں کو مستحکم کرنے کے لئے اقدامات کرے۔آئی ایم ایف کے مطابق وفاقی بجٹ پر عملدرآمد سے پالیسیوں میں تسلسل آیا ہے، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بروقت ایڈجسٹمنٹ کی گئی اور ایکسچینج مارکیٹ پر دباؤ کم ہو رہا ہے۔پاکستان نے سرمایہ کاری کے ذریعے ملازمتوں کے موقع پیدا کرنے اور سماجی مدد کے پروگرام بہتر کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے اور یہ کہ آنے والے مہنیوں میں مہنگائی کم ہو جائے گی۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ تیل گیس اور بجلی کی قیمت میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کی وجہ سے ملک کی مالی حالت بہتر ہو رہی ہے جبکہ پرچون فروشوں اور پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکس لگانے سے معاملات میں مزید بہتری آئے گی۔حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین بجلی کی قیمت میں کمی کے اقدامات اور بجلی و گیس کے شعبوں کاگردشی قرضہ کم کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے جو جی ڈی پی کے چار فیصد تک جا پہنچ کر عوام اور معیشت کے لئے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔فریقین نے دیگر متعدد معاملات پر بھی اتفاق کیا ہے جس میں فارن ایکسچینج مارکیٹ میں شفافیت اور کرپشن کے خلاف اقدامات قابل ذکر ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں