اسلام آباد (آئی این پی)ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر اور چیئرمین کیپٹل آفس امین اللہ بیگ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں 40 ہزار میگاواٹ پن بجلی پیدا کرنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔ اس کے علاوہ صوبے میں سیاحت، معدنیات، زراعت اور خشک میوہ جات کے شعبوں میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان کی معیشت بنیادی طور پر زراعت، سیاحت اور کان کنی پر مبنی ہے۔ یہ علاقہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، بشمول جنگلات، معدنیات اور پانی، جو معاشی ترقی اور ترقی کے مواقع پیش کرتے ہیں۔
وفاقی اور جی بی حکومتوں کو سرمایہ کاروں کو خاص طور پر سیاحت کے شعبے میں مزید پرکشش مراعات فراہم کرنے پر غور کرنا چاہیے تاکہ علاقے میں اعلی معیار کے ہوٹل، سڑکیں اور دیگر انفراسٹرکچر جدید خطوط پر استوار کیے جا سکیں جو دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکیں۔ علاقہ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گلگت بلتستان کے تمام چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں گلگت چیمبر، ہنزہ چیمبر، غذر چیمبر، سکردو چیمبر، ہنزہ سمال چیمبر اور گلگت ویمن چیمبر اور پی جی ایم اے کے گروپ لیڈرز، صدور، نائب صدور اور ایگزیکٹو ممبران شامل تھے۔گلگت بلتستان کے تمام چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کے ممبران نے صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ، نائب صدر و چیئرمین کیپٹل آفس امین اللہ بیگ ، نائب صدر عمر مسعود الرحمن اور دیگر ٹیم ممبران پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ جی بی کے تمام چیمبرز اور ایسوسی ایشنز متحد ہیںاورامین اللہ بیگ نائب صدر ایف پی سی سی آئی اور چیئرمین کیپٹل آفس، اسلام آباد کی قیادت میںگلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور تجارت، صنعت کے فروغ اور تاجر برادری کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر اور کیپیٹل آفس کے چیئرمین امین اللہ بیگ نے وفود کو ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور واضح کیا کہ ایف پی سی سی آئی مسائل کے خاتمے تک ہر فورم پر آواز اٹھائے گا۔ فیڈریشن ہر تاجر کی تنظیم ہے۔ جی بی کی تاجر برادری اپنے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے اتحاد پیدا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل اور قدرتی حسن سے مالا مال ہے اور یہ بات یقینی ہے کہ گلگت بلتستان کانوں اور معدنی وسائل سے مالا مال ہے اور سی پیک کی وجہ سے خطے میں ایک اہم جغرافیائی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاحت پاکستان کا پوشیدہ خزانہ ہے اور یہ ملکی معیشت کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی بی میں کان کنی اور معدنیات کی صنعت میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے کیونکہ اس خطے میں ایکوامارائن، پکھراج، ٹورمالائن، زمرد، روبی، نیلم، کوارٹز، کوارٹز گروپ اور گارنیٹ سمیت انتہائی شاندار قیمتی پتھروں کی ایک وسیع رینج موجود ہے۔امین اللہ بیگ نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تاجر برادری جی بی ریجن کو حکومتی ریلیف حاصل کرنے کی اہل ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں