اسلام آباد(پی این آئی) بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی آنے سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کئی ماہ کی کم ترین سطح پر آگئیں، برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت کئی ہفتوں بعد پہلی مرتبہ 80 ڈالرز کی سطح سے نیچے چلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں امریکی خام تیل اور برطانوی خام تیل کی قیمتیں کئی ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل 79 ڈالرز فی بیرل کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے، جو کہ کئی ہفتوں کی کم ترین قیمت ہے۔ جبکہ امریکی خام تیل عالمی مارکیٹ میں 75 ڈالرز فی بیرل کی قیمت پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سال2024کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب کو اس سال کے آخر میں اپنی پیداوار میں کٹوتیوں کو واپس لینا شاید مشکل ہو جائے گا، آخر کار سعودی عرب کی تیل کی پیداوار میں کسی بھی توسیع سے اگلے سال کی پہلی ششماہی میں ضرورت سے زیادہ سپلائی پیدا ہونے کا خطرہ ہوگا۔
واضح رہے کہ سعودی وزارت توانائی کے ایک سرکاری ذریعے نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب تیل کی پیداوار میں 10 لاکھ بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کمی کو جاری رکھے گا۔ ادھر عالمی بینک نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ چوتھی سہ ماہی میں تیل کی عالمی قیمتیں اوسطاً 90 ڈالر فی بیرل رہیں گی اور 2024 میں اوسطاً 81 ڈالر تک گر جائیں گی۔ ورلڈ بینک نے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع میں اضافے سے قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مہنگائی میں بھی اضافہ ناگزیر ہوجائے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے سبب پوری دنیا میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ عالمی بینک کے کموڈیٹی مارکیٹس آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر لڑائی مزید نہیں پھیلتی تو پھر تیل کی قیمتوں پر اس کے اثرات محدود نوعیت کے ہوں گے لیکن اگر تصادم بڑھتا ہے اور لڑائی مزید پھیل جاتی ہے تو پھر تیزی سے صورتِ حال خراب سے خراب ہوتی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں