کراچی (آئی این پی) پاکستان نے اضافی فنڈ کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نگراں وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے او آئی سی سی آئی کی کلائمیٹ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ رانڈ میں آئی ایم ایف پروگرام میں اضافی فنڈ کے لیے بات چیت کریں گی۔نگراں وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے اضافی فنڈ کے لیے ٹرسٹ فنڈ پر بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان قرض کے دبائو والے ممالک میں آتا ہے جس کا 75 فیصد ریونیو قرض اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہوجاتا ہے۔انھوں نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے7 سالوں میں 340 ارب ڈالرز درکارہیں۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لئے پاکستان کو بہت زیادہ فنڈز کی ضرورت ہے، پاکستان کی کمپنیاں بین الاقوامی سطح پرفنانسنگ حاصل کرسکتی ہیں، نیشنل ایڈاپٹیشن پلان بنا لیا ہے، تمام وزارتوں کو کلائمنٹ منصوبوں پرخرچے کی منصوبہ بندی کا کہا ہے، پاکستان کوعالمی مارکیٹ سے مہنگے قرضے مل رہے ہیں، قرضے مہنگے ہونے کے باعث یہ پلان موخر کردیا ہے، قرضوں اور سود کی ادائیگیوں پر75 فیصد ریونیو خرچ ہوتا ہے۔نگران وزیر خزانہ نے کہا کہ حالیہ کاوشوں کے باوجود پاکستان میں ماحولیاتی مسائل اور بحرانوں سے متاثر ہونے کاخطرہ ہے، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ ملکر منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، کم آمدنی والے ملکوں کو ماحولیاتی مشکلات میں سرفہرست رکھا ہوا ہے۔ڈاکٹر شمشاد اختر نے مزید کہا کہ پاکستان کے لئے قرضوں پر ڈیفالٹ کا آپشن نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں