اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 10روپے کمی کا اعلان کردیا ہے، اوگرا کا نوٹیفکیشن جاری۔ تفصیلات کے مطابق متوسط اور غریب طبقات کیلئے ایل پی جی استعمال کرنا کچھ بہتر ہوتا جارہا ہے۔
اوگرا نے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، ایل پی جی کے 11.8 کلو گرام کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں117 روپے47 پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 2373 روپے 64 پیسے مقرر کردی گئی ہے، اسی طرح ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 10 روپے کمی کی گئی ہے، فی کلو ایل پی جی کی نئی قیمت 251 روپے مقرر کردی گئی۔ اسی طرح ایل پی جی کے 11.8 کلو کے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2962 روپے 17 پیسے مقرر کردی گئی۔ ایل پی جی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، ایل پی جی کی نئی قیمت پر عملدرآمد یکم نومبر سے ہوگا۔ یاد رہے ملک میں گیس صارفین کیلئے ماہانہ فکسڈ چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 2 ہزار روپے کر دیے گئے، سب سے کم گیس استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ گیس صارفین کو ماہانہ 400 روپے جبکہ 2 ہیکٹو میٹر کیوبک سے زائد گیس استعمال کرنے والے صارفین کو ماہانہ 2 ہزار روپے بطور فکسڈ چارجز ادا کرنا ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک بھر کے گیس صارفین کیلئے ناصرف گیس ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، بلکہ ساتھ ساتھ گیس صارفین سے وصول کیے جانے والے فکسڈ چارجز میں بھی نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔
پٹرولیم ڈویژ ن کے مطابق اوگرا کی تجویز پر وفاقی حکومت نے گیس ٹیرف اور فکسڈ چاجرز میں اضافے کے اطلاق کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت آئندہ سے 0.25 سے لیکر 0.9 ہیکٹو میٹر کیوبک گیس استعمال کرنے والے صارفین جو پرٹیکٹڈ صارفین بھی کہلاتے ہیں، یہ ماہانہ 400 روپے فکس چارجز ادا کریں گے۔ جبکہ نان پرٹیکٹڈ گیس صارفین ماہانہ 1 ہزار سے 2 ہزار روپے تک فکسڈ چارجز ادا کریں گے۔ 0.25 سے لیکر 1.5 ہیکٹو میٹر کیوبک تک گیس استعمال کرنے والے صارفین 1000 روپے ماہانہ فکس چارجز ادا کریں گے، جبکہ 2 سے لے کر 4 ہیکٹو میٹر کیوب اور اس سے اوپر والے گیس صارفین 2000 ماہانہ فکس چارجز ادا کریں گے۔ وزارت توانائی کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا کی سمری کے مطابق کیا گیا، کابینہ نے 23 اکتوبر کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کے لئے سمری کی منظوری دی تھی،وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز سمری واپس ای سی سی کو بھجوائی، جس کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اجلاس میں گیس کی قیمتوں کی دوبارہ منظوری دی اور اب نگران وفاقی کابینہ نے بھی گیس مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے سے گردشی قرض 2100 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، آخری بار گیس کی قیمتوں میں اڑھائی سال پہلے اضافہ کیا گیا تھا۔ نگران حکومت کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مشکل تھا،آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہونے کی وجہ سے تمام سبسڈی واپس لے لی گئی۔ حکومت اگر گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرتی تو گردشی قرضہ 400 ارب روپے مزید بڑھ جاتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں