اسلام آباد (پی این آئی)پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آنے والے جائزے میں کم ہو کر 300 روپے سے نیچے آنے کا امکان ہیں، جس کی وجہ تیل کی عالمی قیمتوں میں نمایاں کمی اور پاکستانی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈیزل کی قیمت 20 روپے اور پیٹرول کی 38 روپے تک فی لیٹر کی متوقع کمی سے ایندھن کی قیمتوں میں ایک ساتھ نمایاں کمی ہوسکتی ہے تاہم نگران حکومت اس کے برعکس فیصلہ کر سکتی ہے، خاص طور پر ڈیزل کی قیمتوں کے حوالے سے کیونکہ اس پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 50 روپے فی لیٹر عائد ہے جبکہ اس مد میں پیٹرول پر فی لیٹر 60 روپے لیے جا رہے ہیں۔
حکومت کا بجٹ اہداف اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے وعدے کے تحت رواں مالی سال میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں تقریباً 869 ارب روپے وصول کرنا چاہتی ہے،اگر حکومت کمی کرتی ہے، تو یہ نگران حکومت مسلسل دوسری بار قیمتوں میں کمی کرے گی، جبکہ اس سے قبل مسلسل تین بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔ 15 اگست سے 15 ستمبر کے دوران پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 58 روپے 43 پیسے اور 55 روپے 83 پیسے اضافہ کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی قیمتیں 331 سے 333 روپے فی لیٹر کی تاریخی بْلند سطح پر پہنچ گئی تھیں،حکومت اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر 82 روپے اور ڈیزل پر 73 روپے ٹیکس وصول کر رہی ہے۔
اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس صفر ہے، تاہم حکومت پیٹرول پر فی لیٹر 60 روپے اور ڈیزل، ہائی آکٹین اور رون 95 پیٹرول پر 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے۔پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم ستمبر سے 300 روپے سے زائد ہیں، بجلی اور ایندھن کی قیمتوں کے سبب ستمبر میں مہنگائی 31.4 فیصد تک پہنچ گئی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں متوقع کمی کے سبب مہنگائی کے بڑھتے رجحان میں کمی ہوسکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں