لاہور (پی این آئی) پاکستان اسٹاک ایکسچینج 6 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اسٹاک مارکیٹ برسوں بعد نصف سینچری مکمل کرنے کے قریب، جمعہ کے روز 6 سال بعد پہلی مرتبہ 100 انڈیکس 49 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان معاشی بحالی کے سفر پر گامزن ہو گیا، مالی سال 2024 کے لیے شرح نمو 3.5 فیصد تک بہتر ہوگئی ،ڈالر کی قدر کم ہوئی اور ستمبر 2023 میں پاکستان کی برآمدات بھی 1.15 فیصد سے 2.40 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ملکی معیشت کی بہتری کا مشن عسکری قیادت اور حکومت کے اقدامات سے ملک بدلنے لگا ترقی کا سفر شورع ہو گیا۔مالی سال 2024 کے لیے شرح نمو 3.5 فیصد تک بہتر ہوگئی ہے جبکہ سال 2023 کے لیے یہ شرح 0.3 تھی۔ اگست 2023 تک پاور جنریشن میں 14 فیصد، ڈیزل سیل میں 11 فیصد اور پٹرول سیل میں 8 فیصد سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔سیمنٹ سیل میں جولائی سے اگست کے دوران 45 فیصد، یوریا سیل میں 49 فیصد اور آٹو سیلز میں 18 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کی شرح نمو میں 42 فیصد کا ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان میں کاٹن کی پیداوار 72 فیصد اور گندم کی پیداوار 28 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے جبکہ چاول کی پیداوار 9 ملین ٹن پہنچنے کے امکانات ہیں۔ فصل کی پیداوار میں بہتری کی وجہ سے پاکستان 5 ارب ڈالر تک فارن ایکسچینج بچا سکے گا۔دو ماہ میں ڈالر کی قیمت میں 50 روپے سے زیادہ کمی ہوئی اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی بہترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی بن گئی۔
اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور غیر قانونی شہریوں کی ملک بدری سے بھی ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ ستمبر میں تجارتی خسارے میں بھی 48.2 فیصد تک کمی آئی ہے سائن آف پاکستان کوآئی ایم ایف، بین الاقوامی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک سے مجموعی طور پر 1.4 ارب ڈالر وصول کرے گا۔پاک فوج اور نگران حکومت پاکستان کو معاشی بحران سے نکال کر ترقی کی طرف راغب کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں