لاہور (پی این آئی) ڈالر سستا ہونے کی نصف سینچری مکمل ہو گئی، اوپن مارکیٹ میں چند ہی دنوں میں ڈالر کی قیمت 50 روپے سے زائد کم ہو گئی، پاکستانی روپیہ مزید مضبوط ہونے کا امکان۔
تفصیلات کے مطابق اسمگلنگ اور غیر قانونی لین دین کیخلاف شروع کیے گئے کریک ڈاون کے بعد ڈالر کی قیمت کی کمر توڑ کر رکھ دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ کئی روز سے جاری کریک ڈاون کے باعث ڈالر سستا ہونے کی نصف سینچری مکمل ہو گئی ہے ۔ اروباری ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 5 روپے 5 پیسے کی کمی ہوئی جس کے بعد انٹربینک میں امریکی کرنسی 282 روپے 69 پیسے پر بند ہوئی، انٹربینک میں ڈالر بلند ترین سطح سے 24 روپے 41 پیسے تک گر گیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 5 روپے 50 پیسے کم ہو کر 282 روپے 50 پیسے پر پہنچ گیا، امریکی کرنسی بلند ترین سطح سے 50 روپے 50 پیسے سستی ہوئی۔ دوسری جانب سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ سخت کاروائی جاری رہی تو دسمبر جنوری میں ڈالر 250روپے سے نیچے آجائے گا، نگران حکومت کے اقدامات کی وجہ سے روپے کی قدر بہتر ہورہی ہے۔ نگران حکومت نے ایکسچینج کمپنیز اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر سخت اقدام اٹھایا، نگران حکومت کے دونوں اقدامات سے معیشت کو فائدہ پہنچا ،نگران حکومت کے اقدامات کی وجہ سے روپے کی قدر بہتر ہورہی ہے، اقدامات جاری رہے تو دسمبر جنوری میں ڈالر 250روپے سے نیچے آجائے گا۔
جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ملک کے زرمبادلہ ذخائر کی صورتحال سے متعلق جاری رپورٹ کے مطابق ملک کے ڈالرز ذخائر میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ مرکزی بینک کی جانب سے ملک کے زرمبادلہ ذخائر کی تازہ ترین صورتحال سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران ملکی ذخائرز سے کروڑوں ڈالرز کا اخراج ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گذشتہ ہفتے 13 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کی کمی سے ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 13 ارب 3 کروڑ 8 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے۔ پچھلے ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 2 کروڑ 13 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی جس کے بعد سرکاری ذخائر 7 ارب 61 کروڑ 54 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔ جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 10 کروڑ 97 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد ان کے مجموعی ذخائر کی مالییت 5 ارب 41 کروڑ 54 لاکھ ڈالرز رہ گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں