اسلام آباد (پی این آئی) ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز پربرانڈڈ گھی کی فی کلو قیمت میں کمی کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹور پر برانڈڈ گھی کی فی کلو قیمت میں 60 روپے کمی کی گئی ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کی فی کلو قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ بی آئی ایس پی صارفین کیلئے گھی کی فی کلو قیمت 325 روپے ہوگئی ہے۔عام صارفین کیلئے گھی کی فی کلو قیمت 455 روپے سے کم ہوکر 395 روپے ہوگئی ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق فوری طور پر کردیا گیا ہے۔ مزید برآں نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر کی زیرصدارت ملکی معاشی صورتحال پر اجلاس ہوا، اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے بورڈ ممبران کے ہمراہ بریفنگ دی، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات اور ریونیو کلیکشن پر بریفنگ دی گئی۔نئے ٹیکسز لگانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں، طے شدہ ٹارگٹ کے مطابق ٹیکس اکٹھا کررہے ہیں، زراعت پر ٹیکس لگانا صوبوں کا اختیار ہے، دکانوں پر ٹیکس لگانے کی فی الحال تجویز زیرغور نہیں۔ دوسری جانب حکومت نے سرکاری ملازمین پر ’’صحت سہولت کارڈ پروگرام‘‘ کے تحت سالانہ فی ملازم 4350 روپے ہیلتھ ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ ہیلتھ ٹیکس تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کر کے وصول کیا جائے گا۔
یہ ٹیکس لازم ہو گا میاں بیوی سرکاری ملازمین ہونے پر صرف ایک فرد یہ ٹیکس ادا کر نے کا پابند ہو گا،اس کے بغیر کسی سرکاری ملازم اس کی فیملی کو سرکاری ہسپتالوں میں مفت کوئی ہیلتھ سہولت نہیں ملے گی۔اساتذہ ، کلرک تنظیموں نے فیصلہ اور کٹوتی کو مسترد کر دیا ہے۔ آل پاکستان کلر کس ایسوسی ایشن کے مرکزی سینئر نائب صدر شہزاد کیانی نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے فری ہیلتھ کارڈ پوری قوم کو دیا تھا جس میں 10 لاکھ روپے تھے۔ پی ڈی ایم ، مسلم لیگ ن اور نگران حکومت نے اسے ختم کر کے ملازمین سے ہی پیسے لیکر ان پر خرچ کرنا شروع کر دیا ہے ، جو غلط ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں