کراچی (پی این آئی) ملک کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی انڈس موٹرز نے اپنا پلانٹ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی کمپنی کی مشکلات کم نہ ہوسکیں۔
انڈس موٹرز کمپنی انتظامیہ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو خط لکھ دیا۔ بتایا گیا ہے کہ خام مال کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ٹویوٹا کمپنی نے پیداواری پلانٹ 28 ستمبر سے 9 اکتوبر تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔کمپنی کا کہنا ہے کہ موجودہ خام مال کے اسٹاک کی صورتحال کو دیکھ کر 12 روز پلانٹ عارضی بندش کی جائے گی اور عارضی بندش میں اگر کوئی تبدیلی ہوئی تو اس سے بھی آگاہ کردیا جائے گا۔ انڈس موٹرز کا کہنا ہے کہ نئی گاڑیوں کی طلب میں کمی اور خام مال کی درآمد میں مشکلات کا سامنا ہے۔ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر نے پیداواری پلانٹ 28 ستمبر 23 سے 9 اکتوبر تک عارضی طور پر بند رکھنے کا اعلان کردیا۔واضح رہے کہ رواں برس مئی میں ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ آٹو موبائل سیکٹر کی پیداوار میں 67.97فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جبکہ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ روان برس جنوری میں ملک میں صرف 11 ہزار پانچ سو گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ جو دسمبر 2022 کے مقابلے میں 37 فیصد جبکہ جنوری2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کم تھی۔
سات ماہ میں چورانوے ہزار تین سو گاڑیاں فروخت ہوئیں، جو پچھلے سال کے مقابلے میں چالیس فیصد کم ہیں۔ اسپئرپارٹس اور سی کے ڈی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بڑی کمپنیاں ملک کی طلب کو پورا کرنے میں ناکام رہیں۔ آٹو سیکٹر اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایل سیز کھولنے پر پابندی برقرار گاڑیوں کے سی کے ڈی، اسپئر پارٹس اور دیگر سامان لانے کی اجازت نہیں۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود بڑھا دیا، جس کی وجہ سے بینکوں کی جانب سے کار فنانسنگ بھی مہنگی ہو گئیں، کار کی طلب کارفنانسنگ مہنگی ہونے کی وجہ سے پہلے ہی کم ہو گئیں ہیں۔ تمام کار ساز کمپنیاں اس وقت چالیس سے پچاس فیصد کپیسٹی پر کام کر رہی ہیں، جو پلانٹس ڈبل شفٹ میں کام کر رہے تھے اب ایک شیفٹ میں کام کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں