اسلام آباد (پی این آئی) آئی ایم ایف نے 200 یونٹس تک صارفین کیلئے بجلی ریٹ میں ریلیف سے منع کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے نگران حکومت کو بجلی بلوں میں بڑے ریلیف سے روک دیا۔ آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ بجلی بلوں میں ریلیف دیا تو سرکلر ڈیٹ کم نہیں ہو گا۔آئی ایم ایف نے 200 یونٹس تک صارفین کیلئے بجلی ریٹ میں ریلیف سے منع کر دیا،ذرائع کے مطابق بجلی کے 200 یونٹس تک ریلیف کو صرف بلز کی ادائیگی مؤخر کرنے کا وقتی ریلیف ملے گا،200 یونٹس تک بلز کی ادائیگی مؤخر ہونے پر 10 فیصد سرچارج عائد نہیں ہو گا۔ کم از کم 6 ماہ تک 200 یونٹس سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف ملے گا،جبکہ 6 ماہ میں ایک بار بھی 200 سے زیادہ کا بل آیا تو ریلیف نہیں ملے گا۔200 یونٹس سے زائد والے بجلی صارفین تمام طرح کے ریلیف سے محروم ہو گئے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بجلی بلوں میں ریلیف دینے کیلئے آئی ایم ایف نے وزارتِ خزانہ سے سخت شرائط پر مبنی تحریری معاہدہ مانگا تھا۔ آئی ایم ایف نے وزارتِ خزانہ اور وزارتِ توانائی سے 5 شرائط پر مبنی معاہدے کا مطالبہ کیا۔
آئی ایم ایف نے کیپٹو پاور پروڈیوسرز کو دی گئی مراعات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔وزارتِ خزانہ کے دستاویزات میں کہا گیا کہ دیگر صارفین کی طرح کیپٹو پاور پروڈیوسرز کیلئے گیس نرخوں میں فوری اضافہ کیا جائے،کیپٹو پاور پروڈیوسرز کیلئے گیس نرخوں میں اضافہ جولائی 2023ء سے نافذ کیا جائے۔ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ کیپٹو پاور پروڈیوسرز کیلئے رعایت ختم اور نرخوں میں اضافے کا پلان ختم کیا جائے،آئی ایم ایف نے وزارتِ خزانہ کو ہدایت کی کہ صارفین کو ریلیف دینے کیلئے پاور سیکٹر کا نظام درست کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں