اسلام آباد (پی این آئی) نگراں حکومت نے عوام پر ایک اور اضافی بوجھ ڈال دیا، پیٹرول کے فی لیٹر پر مارجن میں 88 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا،آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے لیے مارجن میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگیا۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ پیٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پیٹرول مارجن میں فی لیٹر 47 پیسے اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ان کا مارجن 6 روپے 47 پیسے ہو گیا ہے، جب کہ پیٹرول پر ڈیلرز کے مارجن میں بھی فی لیٹر 41 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ان کا مارجن 7 روپے 41 پیسے ہو گیا ہے۔واضح رہے کہ نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 26 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے، جس سے پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 331 روپے 38 پیسے ہو گئی ہے، جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 34 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، نگراں حکومت نے 30 دن میں پیٹرول 58 اور ڈیزل 56 روپے مہنگا کر دیا۔
ماہرین معیشت کہتے ہیں پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی مزید بڑھے گی، ماہرین معیشت کہتے ہیں گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے کچھ نہ کچھ اقدامات تو کیے جائیں گے، توانائی شعبے کے ذریعے ہی حکومت اخراجات کنٹرول کرنے کی کوشش کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں