لاہور (پی این آئی) چینی کی قیمت مزید کریش کر گئی، ملک بھر میں چینی کے ذخیرہ اندوزوں اور سمگلرز کیخلاف بھرپور کریک ڈاون کا نتیجہ، کئی شہروں میں فی کلو چینی کی قیمت 80 روپے تک کم ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کے بعد فی کلو چینی کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت مزید کمی کے بعد 152 روپے کلو پر آگئی ہے، 10 روز کے دوران ہول سیل میں چینی کی قیمت 26 روپے کلو کم ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ ریٹیل میں چینی کی قیمت 160 روپے کلو پر آگئی ہے، 10 روز میں فی کلو چینی کا بھاؤ 30 روپے کم ہوا ہے۔ دوسری جانب پشاور میں بھی چینی کی قیمت میں واضح کمی آنے لگی ہے، فی کلو چینی کی قیمت 190 سے کم ہوکر 160 روپے تک ہو گئی۔ دوسری جانب کسٹمز حکام نے ایک ہفتے کے دوران ایک لاکھ اٹھارہ ہزار کلو گرام چینی برآمد کر لی۔ ترجمان کسٹمز حکام کے مطابق چینی کی اسمگلنگ کی وبا نے مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنے دائرہ میں لے لیا ہے لوگ دھڑا دھڑ اس ناجائز کام میں مصروف عمل اور ہر ذرائع بروئے کار لا رہے ہیں۔
کوئٹہ کراچی روٹ پر اب مسافر کوچز بھی اس دھندے میں شامل ہوگئے اور مسافروں کی آڑ میں چینی کراچی سے اندرون بلوچستان پہنچا یا جا رہا ہے جس طرح پورے ملک میں چینی کی شدید قلت کے بعد وفاقی حکومت نے سخت ترین اقدامات اٹھائے انہیں اقدامات کی روشنی میں خضدار کسٹم کلکٹریٹ نے سندھ بلوچستان آر سی ڈی شاہراہ پر ہر قسم کی اسمگلنگ کی روک تھام اور ضروری اشیاء خوردنی کی غیر قانونی سپلائی کے لئے اپنے اسٹاف کو متحرک کیا ۔ ترجمان کے مطابق خضدار کسٹم کلکٹر عمران بخاری کی ہدایات پر ڈپٹی کلکٹر رانا عمیر نے اسٹاف کو مزید ڈائریکشن دی جسکی روشنی میں پچھلے دنوں کراچی سے کوئٹہ جانے والے مسافر کوچ سے بڑے پیمانے پر چینی جو بغیر کسی پرمٹ اور این او سی کے لئے جاری تھی قبضے میں لی پچھلے ایک ہفتے کے دوران اب تک ایک لاکھ اٹھا رہ ہزار کلو گرام چینی برآمد کی گئی ہے اسی طرح 6عدد نان کسٹمز پیڈ گاڑیاں اور دیگر سامان بھی قبضے میں لئے گئے ہیں جس کی قیمت کروڑوں روپے میں بتائی جارہی ہیں۔ ترجمان کے مطابق خضدار کلکٹر یٹ نے بہت ہی محدود وقت میں کئی کامیاب کاروائیاں کیں جن میں منشیات اور دیگر سمگل اشیاء کی برآمدگی بھی شامل ہے موجودہ حالات میں خضدار کسٹم کلکٹریٹ بین الصوبائی اشیاء خوردنی کی غیر قانونی نقل وعمل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
خضدار کسٹمز نے روزانہ کی بنیاد پر متعلقہ صوبائی محکموں سے جن میں زراعت، انڈسٹریز، کامرس اور لوکل انتظامیہ شامل ہیں سے خوردنی اشیاء کی ترسیل کے لئے استعمال ہونے والی این او سیز اور ان وائسز چیک کرنے کے لئے بہترین چیک اینڈ بیلنس سسٹم رائج کیا ہے ۔ ترجمان کسٹمز حکام کے مطابق ڈپٹی کلکٹر، سپرنٹنڈنٹ، انسپکٹر اور دیگر عملے نے کئی کامیاب کاروائیاں کی ہیں جس پر کلکٹر کسٹم خضدار نے انہیں گائے بگائے بہترین کارکردگی پر اسناد سے نوازتا رہتا ہے خضدار کسٹم کا عملہ چیک پوسٹوں پر 24 گھٹے الرٹ اوراسمگلنگ کے قبیح کاروبار کی روک تھام میں کلیدی کرداراداکررہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں