پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ایک اور بُری خبر آگئی

لاہور (پی این آئی ) ملک میں تیل بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا، پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے کے امکان کے باعث ڈیلرز نے پٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی شروع کر دی۔

تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستان میں بھی 16 ستمبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اور نمایاں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ 2،3 دن سے پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کے امکان کی خبریں چلنے کے بعد ملک میں تیل کے نئے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، ملک کے کئی شہروں میں ڈیلرز کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک میں چند مقامات پر بعض آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ریٹیل آؤٹ لیٹس مبینہ طور پر خشک پائے گئے ہیں۔ وزارت پٹرولیم نے چیئرمین اوگرا سے خشک ریٹیل آؤٹ لیٹس چلانے والی کمپنیوں کے خلاف ضابطے کی کارروائی کرنے کیلیے مراسلہ لکھ دیا ہے۔ اوگرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ ملک میں اس وقت پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کا وافر ذخیرہ موجود ہے، لہذا اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تمام مارکیٹنگ کمپنیاں اپنے ریٹیل آؤٹ لیٹس خالی نہ رکھیں اور پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھیں۔

بتایا گیا ہے کہ ملک میں اس وقت پٹرول کا ذخیرہ 4 لاکھ 16 ہزار میٹرک ٹن اور ہائی سپیڈ ڈیزل کا ذخیرہ 4 لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن ہے۔ دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق رواں ہفتے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوبارہ نمایاں اضافہ کیے جانے کا امکان ہے۔ 16 ستمبر سے پٹرولیم مصنوعات فی لیٹر 15 روپے تک مہنگی ہو سکتی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں