لاہور (پی این آئی ) پنجاب حکومت نے شوگر ملز سے چینی خرید کر عوام کو سستے داموں فروخت کرنے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے شوگر ملز مالکان کے وفد نے ملاقات کی۔
شوگر ملز مالکان کے وفد میں ہارون اختر، ذکاء اشرف، فواد مختار اور دیگر شامل تھے، ملاقات میں کرشنگ سیزن 28 اکتوبر سے شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اس حوالے سے محسن نقوی نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے اتوار بازاروں میں خصوصی اسٹالز پر چینی فروخت کریں گے، شوگر ملز مالکان کی جانب سے پنجاب حکومت کو 140 روپے فی کلو چینی فروخت کی جائے گی۔ علاوہ ازیں چینی اسکینڈل میں ملوث 13 بڑے ڈیلرز کے نام ایف آئی اے کے حوالے کر دئیے گئے، پنجاب حکومت نے چینی اسکینڈل میں ملوث ڈیلرز کی تفصیلات وفاق اور ایف آئی اے کو بھجوا دیں، یہ ڈیلرز شوگر ملز مالکان اور نمائندوں سے مل کر چینی 80 سے 190 روپے فی کلو تک لے گئے، ڈیلرز نے کارٹل بنا کر اربوں روپے منافع کمایا۔بتایا جاتا ہے کہ لاہور سے ڈیلر ماجد ملک اور خوشاب سے نعمان قریشی کا نام ایف آئی اے کو دیا گیا، خوشاب سے ڈیلر ساجد اور توثیق کا نام بھی ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا۔
اس کے علاوہ سرگودھا سے ڈیلر فاروق خان اور قصور سے ملک عظیم کا نام ایف آئی اے کو دیا گیا جب کہ چستیاں سے ڈیلر اویس بلال، فیصل آباد سے عمران، میرپور سے وقاص، لاہور سے اشرف اور ملتان سے ڈیلر ارشد کا نام بھی ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے مقدمات درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا تاہم یہ ڈیلرز اپنے گھروں اور دفاتر سے غائب ہو چکے ہیں، ڈیلرز کی گرفتاری پر شوگر ملز مالکان بھی پکڑے جا سکتے ہیں، چینی کی اسمگلنگ کا ڈیٹا بھی انہی ڈیلرز سے ملے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں