چینی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر

لاہور(انٹرنیوز)ملک میں چینی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، اور مختلف شہروں میں فی کلو 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں، جب کہ چینی نے بھی اپنی ڈبل سنچری مکمل کرلی ہے۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے،، جب کہ شہریوں کا کہنا ہے کہ غریب مر رہا ہے، کسی کو ان کی فکر نہیں۔

مہنگائی کا جن بدستور بے قابو ہے اور اشیاء خورد نوش کی قیمتوں میں روز بروز پر لگ رہے ہیں، جب کہ چینی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔کوئٹہ میں فی کلو چینی 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے، جس کے باعث متوسط طبقہ اور کم آمدنی والے افراد کی قوت خرید ختم ہوگئی ہے۔کراچی میں چینی کی قیمت میں مزید اضافہ،کراچی میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، اور ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت 178 روپے کلو جب کہ ریٹیل مارکیٹ میں 185 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔لاہور میں ڈبل سنچری کے قریب،لاہور میں چینی کی فی کلو قیمت میں 6 روپے فی کلو اضافہ ہو گیا، جس کے بعد پرچون میں چینی کے نرخ 180 روپے ہو گئے۔مارکیٹ ڈیلرز کے مطابق چینی کی ایکس مل قیمت 170 روپے فی کلو تک پہنچ گئی جسکے بعد ھول سیل قیمت 174 روپے کلو ہو گئی ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق چینی کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔ اگر حکومت نے چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو موثر نہ بنایا تو آنے والے دنوں میں قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔سکھر میں چینی کی ڈبل سینچری،بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں، اور سکھر میں چینی ڈبل سینچری کو کراس کررہی ہے، جب کہ دالوں اور کوکنگ آئیل کے ریٹ 60 روپے کلو بڑھ گئے ہیں۔ٹھٹھہ میں بھی چینی کی قیمت میں اضافہ،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی کا طوفان امڈ آیا ہے، ٹھٹھہ میں بھی آٹا 160 روپے کلو جب کہ چینی 180 میں فروخت ہورہی ہے، عوام نے نگراں حکومت سے ریلیف کا مطالبہ کیا ہے۔چینی کی اسمگلنگ بھی زورو شور سے جاری،ایک طرف پاکستان میں چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور دوسری جانب چینی کی اسمگلنگ بھی زورو شور سے جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی بلوچستان سے افغانستان روزانہ ٹرکوں کے ذریعے اسمگل کی جا رہی ہے، اور یہ اسمگلنگ پولیس لیویز کسٹم اور دیگر اداروں کے ہوتے ہوئے اسمگل کی جاتی ہیں جس کے باعث پاکستان میں ہر روز چینی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا جا رہا ہے۔بلوچستان کسٹم نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے دو مختلف کاروائیوں میں 20 ٹرکوں میں لوڈ ہزاروں بوریاں چینی برآمد کر لیا جس کی مالیت 70 کروڑ روپے بتائی جاتی ہیں اور یہ کاروائیاں مزید بھی جاری رہے گی۔ذرائع کے مطابق ملک کے اندر منافع خور ذخیرہ اندوزی بھی کر رہے ہے، جس کے باعث روزانہ کی بنیاد پر چینی کی غیر قانونی طور پر ریٹ بڑھائے جا رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں