اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان بزنس کونسل نے دعوی کیا ہے کہ ملک میں لوگوں کے 9 ہزار ارب روپے بینکوں سے باہر ہیں۔ بزنس کونسل کے مطابق بیرونِ ملک پاکستانیوں میں حوالے کے ذریعے کرنسی پاکستان بھجوانے کا رجحان بڑھا ہے۔
پی بی سی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کپاس کی فصل اچھی ہوئی ہے۔ بھارت کی طرف سے اپنے چاول کی برآمد پر پابندی کے بعد پاکستانی چاول کی طلب بڑھی ہے۔ اسے برآمد کر کے 3 ارب ڈالر کا زرِ مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ پاکستان بزنس کونسل نے اسمگلنگ اور حوالے پر قابو پانے کی بھی اپیل کردی۔ ایک بیان میں پاکستان بزنس کونسل نے کہا کہ بیرونِ ملک پاکستانیوں میں حوالے کے ذریعے کرنسی پاکستان بھجوانے کا رجحان بڑھا ہے، درآمدات پر پابندیوں کو بھی قبل از وقت ختم کیا گیا، اس لیے پاکستانی کرنسی پر دباؤ بڑھا ہے۔ ادھر قومی خزانے سے ڈالرز تیزی سے کم ہونے لگے، ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر بڑی کمی کے بعد سوا 13 ارب ڈالرز کی سطح جبکہ سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے گر گئے۔ تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر میں گراوٹ کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے۔ ایک ہفتہ کے دوران سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید8کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس حوالے سے اسٹیٹ بینک سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 25اگست کو ختم ہونے والے ہفتہ پر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13ارب17کروڑ11لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کئے گئے۔ اس دوران مرکزی بینک کے ذخائر8کروڑ10لاکھ ڈالرز کمی سے 7ارب84کروڑ93لاکھ ڈالرز کی سطح پر رہے، جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر کی سطح 5 ارب 32 کروڑ 18 لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کی گئی ۔ ماہرین معیشت کی جانب سے آنے والے دنوں میں زرمبادلہ ذخائر میں مزید کمی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ملکی کرنسی مارکیٹ سے پاکستانی روپے کیلئے مسلسل بری خبریں آنے کا سلسلہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ ڈالر کی روپے کے مقابلے میں قدر بڑھنے کا رجحان تیز رفتاری اور تسلسل کے ساتھ جاری ہے، جس کے نتیجے میں آج بھی ڈالر کرنسی ایکسچینج کی دونوں مارکیٹوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں