موٹرسائیکل مہنگی ہوتے ہی فروخت میں کتنی کمی ہوگئی؟ موٹرسائیکل ساز کمپنیوں نے پیداوار میں بھی کمی کردی

لاہور (پی این آئی) مختلف برانڈز کی موٹر سائیکل ساز کمپنیوں نے اپنی سالانہ پیداوار میں کمی کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صرف لاہور کی آٹو مارکیٹوں میں موٹر سائیکلوں کی فروخت 50 فیصد کم ہو گئی ہے۔

فروخت میں کمی کی وجہ موٹر سائیکلوں سمیت موٹر سائیکلوں کی پارٹس کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ بیان کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ ہونڈا سی ڈی 70 کی نئی قیمت ایک لاکھ 54 ہزار 900 روپے، سی ڈی-70 ڈریم کی ایک لاکھ 65 ہزار 900 روپے، پرائڈر 2 لاکھ 3 ہزار 900 روپے، سی جی 125 کی نئی قیمت 2 لاکھ 29 ہزار 900 روپے، سی جی 125 ایس کی قیمت 2 لاکھ 75 ہزار 900 روپے، سی بی 125 ایف کی قیمت 3 لاکھ 80 ہزار 900 روپے، سی بی 150 ایف کی قیمت 4 لاکھ 73 ہزار 900 روپے اور سی بی 150 ایف۔ سلور کی نئی قیمت 4 لاکھ 77 ہزار 900 روپے ہوگی۔ پاکستان کے دوسرے بڑے موٹرسائیکل اسمبلر یونائیٹڈ آٹو انڈسٹریز نے بھی 9 مئی سے یونائیٹڈ 70 سی سی اور 125 سی سی ماڈل کی قیمت میں 3 ہزار سے 5 ہزار روپے تک اضافہ کیا تھا۔ جس کی وجہ بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت کو بتایا گیا تھا۔ خیال رہے کہ رواں ماہ پاک سوزوکی کمپنی نے 16 روز کیلئے موٹر سائیکل پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا تھا، فیصلہ خام مال میں کمی کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ پاک سوزوکی کے موٹرسائیکل پلانٹ 31 جولائی سے 15 اگست تک بند کیا گیا تھا، تاہم اس دوران آٹوموبائل پلانٹ آپریٹ جاری رہا۔

سوزوکی کمپنی نے بتایا تھا کہ خام مال کی عدم دستیابی کے باعث موٹرسائیکل کمپنیوں کو پیداوار ی مسائل کا سامنا ہے، خام مال کی کمی کی وجہ سے کمپنی نے موٹرسائیکل پلانٹ کو 15 روز کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈیلرز نے کمپنی کے فیصلے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ موٹر سائیکل پبلک سواری ہے جو پہلے ہی بہت مہنگی ہو چکی ہے، پلانٹ بند ہونے سے قیمتیں مزید بڑھیں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں