لاہور (پی این آئی) پٹرول پر ٹیکسز کی بھرمار کر دی گئی، حکومت کی جانب سے پیٹرول پر مجموعی طور پر 72.18 روپے فی لیٹر ٹیکسز اور مارجن عائد، پٹرول کی اصل قیمت 220 روپے سے بھی ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پٹرول کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پٹرول کی قیمت 290 روپے کی سطح کو چھو چکی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹرول کی بلند ترین قیمت ہونے کی ایک بڑی وجہ عائد کیے گئے ٹیکسز بھی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پٹرول پر 72.18 روپے فی لیٹر ٹیکسز اور مارجن عائد ہیں جبکہ پٹرول اور ڈیزل پر لیوی فی لیٹر 50 روپے برقرار رکھی گئی ہے۔ 16 اگست کو پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 218 روپے 32 پیسے بنتی ہے، پیٹرول پر 55 روپے فی لیٹر لیوی برقرار ہے، آئی ایف ای ایم 1.50 روپے کا اضافے کے بعد 4.13 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے، پیٹرول پر ڈیلر مارجن 7 روپے اور او ایم سی مارجن 6 روپے فی لیٹر عائد ہے۔ جبکہ دستاویز کے مطابق 16 اگست کو ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت 233.19 روپے بنتی ہے، حکومت نے ڈیزل پر 60.21 روپے فی لیٹر ٹیکسز اور مارجن عائد کر رکھے ہیں، ڈیزل پر بھی لیوی 50 روپے فی لیٹر برقرار ہے جبکہ او ایم سی مارجن 24 پیسے اضافے کے ساتھ 6.24 روپے فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے ڈیزل پر ڈیلر مارجن بھی 7 روپے فی لیٹر عائد ہے۔ واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ شب 16 اگست سے پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پٹرول کی قیمت 17 روپے 50 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 20 روپے بڑھا دی گئی ہے۔ یوں پٹرول کی قیمت 290 روپے 45 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 293 روپے 40 پیسے ہو گئی، نئی قیمتیں 31 اگست تک برقرار رہیں گی۔ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی جانب سے واجبات درست طریقے سے ایڈجسٹ نہ کرنے سے پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہو گئے، واجبات اور ایڈجسٹمنٹ کو حالیہ اضافے میں پورا کیا جا رہا ہے، یہ فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کے فیصلوں کا تسلسل ہے۔ مزمل اسلم نے مزید کہا کہ یہ بات بھی درست ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بھی تیل مہنگا ہوا ہے جبکہ پاکستانی روپے کی قدر بھی گری ہے، اسی باعث پٹرولیم مصنوعات مہنگی کی گئی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں