اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کے تحت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں آئی، پاکستان سے ان منصوبوں کو علیحدہ کر دیا جائے تو معیشت کھنڈر نظر آئے گی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے ستمبر 2014 میں تمام معاہدوں کی ایم او یو کو تیار کیا تھا، دھرنے کی سیاست کی بدولت چینی صدر کو دورہ پاکستان ملتوی کرنا پڑا، ہم نے سی پیک معاہدوں پر تاخیر سے دستخط کیے، سی پیک معاہدوں پر دستخط نے پاکستان کی پروفائل پوری دنیا میں تبدیل کر دی، آج سے 10 سال قبل سی پیک منصوبے کا آغاز ہوا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت فوری طور پر توانائی کے منصوبے شروع کیے گئے، اپریل 2015 میں سی پیک معاہدے سے دنیا نے پاکستان کو سرمایہ کاری کی نظر سے دیکھنا شروع کیا، سی پیک کے تحت 2020 تک ملک میں 9 بڑے صنعتی زونز تعمیر ہونا تھے، چین کی 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کے تحت ہزاروں طلبا چین جا کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ہمیں توقع ہے سی پیک کے اگلے مرحلے میں تیزی کے ساتھ پیشرفت کر سکیں گے، وزیر اعظم کی صدارت میں حکومت نے گزشتہ 14ماہ میں ملک کا ٹرن ارانڈ کیا ہے، گزشتہ 4 سالوں میں گوادر کو نظر انداز کیا گیا، گوادر میں پانی کے منصوبے کو 4 سال التوا میں رکھا گیا۔وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ہم نے آکر گوادر میں پانی کے منصوبے کو مکمل کیا، ہم نے بہت سے منصوبے گزشتہ 14 ماہ میں مکمل کیے ہیں، یہ تمام منصوبے گزشتہ 4 سال میں مکمل کیوں نہیں کیے گئے؟، ہماری حکومت نے گزشتہ 14 ماہ میں اپنی اہلیت دکھائی ہے، آج دنیا دوبارہ پاکستان کی طرف رجوع کر رہی ہے، چشمہ نیو کلیئر پاور پلانٹ پر چین دوبارہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں