ڈالر کی قدر میں مزید کتنی کمی متوقع ہے؟ ملک بوستان نے پیشنگوئی کر دی

کراچی (پی این آئی) ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چئیرمین ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی فراہمی بڑھانے کا اسٹیٹ بینک کا فیصلہ خوش آئند ہے۔اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر کی فراہمی بڑھنے سے ڈالر کا ریٹ نیچے آئے گا اور آنے والے دنوں میں ڈالر میں مزید کمی کا امکان ہے۔

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈاکر کا فرق ختم ہو جائے گا۔خیال رہے کہ منی چینجرز کو بیرون ملک سے ڈالر کیش کی صورت میں منگوانیکی اجازت مل گئی۔ اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیز مینول میں ترمیم کا سرکلر جاری کردیا جس کے مطابق منی چینجرز غیرملکی کرنسی ایکسپورٹ کے عوض کیش ڈالر درآمد کرسکیں گے۔ سرکلر میں کہا گیا کہ ایکسچینج کمپنیز کو برآمد کردہ کرنسیزکی مالیت کا 50 فیصد نقد ڈالر درآمد کی اجازت ہوگی جبکہ برآمد کردہ کرنسیز کا باقی 50 فیصد بینکوں میں ایکسچینج کمپنیز کے فارن کرنسی اکاؤنٹ میں لانا ہوگا۔پہلے ایکسچینج کمپنیز کو برآمد کردہ غیرملکی کرنسیز کے عوض تمام ڈالرز بینک اکاؤنٹ میں لانے ہوتے تھے۔سرکلر کے مطابق منی چینجرز کو کیش ڈالر درآمد کرنے کی اجازت 31 دسمبر 2023 تک دی گئی ہے۔کرنسی ڈیلر کے مطابق ڈالر کیش کی صورت میں بحرین،سنگاپور اور دبئی سے بذریعہ کارگو سکیورٹیز کمپنیز درآمد ہوں گے۔ ۔ دوسری جانب چین نے پاکستان کیلئی2ارب10 کروڑڈالرزقرض کی ادئیگی موخر کرنے کی منظوری دیدی۔

ذرائع کے مطابق چین نے پاکستان کیلئے قرضہ دو سال کیلئے موخر کیا ہے،چین کے ایگزم بینک نے باضابطہ طورپر پاکستان کو خط لکھ کر آگاہ کردیا۔۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے قرضہ رول اوورکیلئے ازسرنوشرائط و ضوابط کی منظوری دیدی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق قرضے پر پاکستان کو اضافی سود ادا نہیں کرنا پڑے گا۔حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان اصل معاہدے کے مطابق چین کو قرضے کی رقم ادا کرے گا،تمام31 قرض معاہدوں کی مدت میں21جولائی2023 سی30 جون 2025 تک توسیع کر دی گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں