ریلوے کو مالا مال کرنے کا فیصلہ، وفاقی کابینہ نے منصوبے کی منظوری دے دی

اسلام آباد (آئی این پی)کابینہ نے ریلوے لینڈ اینڈ پراپرٹی رولز2023 کی منظوری دیدی ،ریلوے اب زمینوں کو 33سال تک لیز پر دے سکے گا،لیز کی گئی زمینوں کا 5 سال تک کا کرایہ ایڈاونس میں لیا جائیگا، زمینوں کے کرایوں میں ہر سال اضافہ بھی کیا جائیگا، رولز کے تحت ریلوے معاہدے کی خلاف ورزی پر 60 دن کے اندر زمین واپس حاصل کرسکے گی۔اس خبررساں ادارے کے مطابق حکومت نے پاکستان ریلویز کی بگڑتی مالی صورتحال کے پیش نظر اہم فیصلہ کرلیا جس سے ریلوے کو زمین اور پراپرٹی سے اضافی آمدنی حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ۔

وفاقی کابینہ نے ریلوے لینڈ اینڈ پراپرٹی رولز2023 کی کابینہ نے منظوری دیدی ۔دستاویزات کے مطابق ریلوے زمین کو قلیل ، درمیانی اور طویل مدتی طور پر لیز پر دیا جائیگا، قلیل مدتی طور پر ریلوے کی زمین کو 5 سال کیلئے لیز پر دیا جائیگا،درمیانی مدت پر لیز کا دورانیہ 21 سال اور طویل مدتی لیز 33 سال کی ہوگی،لیز کی گئی زمینوں کا 5 سال تک کا کرایہ ایڈاونس میں لیا جائیگا، زمینوں کے کرایوں میں ہر سال اضافہ بھی کیا جائیگا، رولز کے تحت ریلوے معاہدے کی خلاف ورزی پر 60 دن کے اندر زمین واپس حاصل کرسکے گی، زمین کو زراعت، شادی ہالز اور دکانوں کی تعمیر کیلئے بھی لیز کیا جائیگا، پہلے سے تعمیر شدہ پارکس کی دوبارہ نیلامی کرکے ریونیو حاصل کیا جائیگا،مویشی اور مچھلی کے فارمز، پولٹری شیڈ کی تعمیر کیلئے بھی زمین کو لیز کیا جائیگا، ریلوے زمین پر شاہراہ کی تعمیر، ٹیوب ویل کی تنصیب، پانی سمیت سوئی گیس کی پائپ بھچانے پر کرایہ لیا جائیگا، فائبر، بجلی کی تاریں بھچانے، بجلی کے کھمبوں کی تنصیب پر بھی ریلوے کو کرایہ ادا کرنا ہوگا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں