بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست کر دی گئی

کراچی (پی این آئی) کے الیکٹرک نے بجلی فی یونٹ ایک روپے 49 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کردی، فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کی وجہ مہنگی بجلی اور ایندھن کی قیمتیں ہیں۔کے الیکٹرک نے مئی 2023 کیلئے ایف سی اے کی درخواست پر نیپرا نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

کے الیکٹرک نے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میں فی یونٹ ایک روپے 49 پیسے اضافے کی درخواست کی۔ایف سی اے میں اضافے کی وجہ مہنگی خریدی گئی بجلی اور ایندھن کی قیمتیں ہیں، مئی 2023 میں فرنس آئل کی قیمت میں مارچ 2023 کے مقابلے میں 3 فیصد اضافہ ہوا، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی سے 4 مہنگی بجلی خریدی گئی۔ ایس ایس جی سی سے خریدی گئی آرایل این جی کی قیمت میں 3 فیصد اضافہ ہوا۔ایف سی اے کا انحصار ایندھن کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ پر ہوتا ہے۔دوسری جانب نیپرا میں مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ پر سماعت ہوئی،نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔ بجلی کی قیمتوں میں 1 روپیہ 90 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا گیا،بجلی مہنگی ہونے سے صارفین پر 22 ارب 60 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ نیپرا کے مطابق کے الیکٹرک اور لائف لائن صارفین پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا،بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بجلی کی قیمت میں 1 روپے 25 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا تھا،نیپرا نے 23۔2022ء کی تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کیلئے اضافے کی منظوری دی تھی۔

نیپرا حکام نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق جولائی،اگست اور ستمبر2023ء کے بلوں پر ہو گا، اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین پر ہو گا۔ بجلی کے نرخ میں اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک اور لائف لائن صارفین پر نہیں ہو گا،بجلی کمپنیوں نے نیپرا کو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں