اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے مہنگائی سے ستائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز پر 30 ارب روپے کے بڑے ریلیف پیکج کو جاری رکھا جائے گا۔ ریلیف پیکیج کے تحت آٹا ، گھی ، دالوں ، چاول،چینی پر سبسڈی دی جائیگی ۔ وزیراعظم کا نیا ریلیف پیکج ایک سال کےلئے ہوگا۔پچھلا ریلیف پیکیج 30 جون کو ختم ہوگیا تھا۔
مہنگائی سے ستائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز پر وزیراعظم کا ریلیف پیکج جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اگلے مالی سال کیلئے یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیراعظم کے 30 ارب روپے کے بڑےریلیف پیکج کا اعلان کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کا پہلا سال ملکی تاریخ کا سب سے مہنگا سال ثابت ہوا، مالی سال 23-2022 میں مہنگائی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، تحریک انصاف کی حکومت کے آخری مالی سال کے مقابلے میں مہنگائی میں 200 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق مالی سال 23-2022 کے اختتام پر مہنگائی کی سالانہ مجموعی شرح سے متعلق اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے دور میں مالی سال 23-2022 ملکی تاریخ کا سب سے مہنگا سال ثابت ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف حکومت کے آخری مالی سال 2021 میں مہنگائی کی سالانہ شرح 9.50 فیصد تھی، جو رواں سال 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال پر 200 فیصد سے زائد اضافے سے 29.18 فیصد رہی۔مہنگائی کے حوالے سے ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سال بھر میں چائے، آٹا، چاول، آلو، مرغی، دالوں سمیت سب کچھ مہنگا ہوا۔ ایک سال میں سگریٹ کی قیمت میں 129 فیصد، چائے 113 فیصد ، گندم کا آٹا 90 فیصد، چاول 73 فیصد، آلو 65 فیصد اور گندم 62 فیصد سے زائد، مرغی 58 فیصد اور دال مونگ 50 فیصد سے زائد مہنگے ہوئے۔ یہاں واضح رہے کہ مئی 2023 میں ملک میں مہنگائی بڑھنے کا 76 سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا، جس کے بعد اب پاکستان دنیا کے سب سے مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں آ گیا تھا۔ اس حوالے سے دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ آف سٹیٹسٹکس نے دنیا بھر میں مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کیے، ان اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے 10 مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں