اسلام آباد (پی این آئی) وزیر مملکت مصدق ملک نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستان میں 46 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے 24 ارب ڈالر کے فنڈز کا منصوبہ بنایا ہے، جبکہ یو اے ای نے 22 ارب ڈالر کے فنڈز مختص کیے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ مذکورہ دونوں ممالک پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کرنے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تین بڑے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہت سے مواقع کھلیں گے۔
ہمارے نوجوان جو جدید ٹیکنالوجی سے واقف ہیں دنیا کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں اس ملک میں کاروباری مواقع لانے کے لیے پر امید ہیں۔حکومت نے سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے حال ہی میں ون ونڈو آپریشنز کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔خلیجی خطے سے بھاری سرمایہ کاری سے پاکستان میں روزگار کے مواقع کے علاوہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ نواز شریف کی پاکستان آمد پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تاریخ کے اعلان کے بعد سابق وزیراعظم انتخابی مہم کی قیادت کے لیے پاکستان آئیں گے۔ موجودہ حکومت کی مدت اگست کے وسط تک ختم ہو جائے گی اور نگراں سیٹ اپ ای سی پی کو عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرنے کی دعوت دے گا۔آئی ایم ایف سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاشی معاملات کو درست طریقے سے چلانے کے لیے معاہدے کے ذریعے نو ماہ کا ریلیف دیا گیا ہے۔ غریب لوگوں کو ریلیف دینے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاشی چیلنجوں کے باوجود حکومت نے نجی شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کے علاوہ ملازمین اور پنشنرز کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا ہے۔گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم نے متعلقہ محکمے کو ہدایت جاری کی ہیں کہ ناشتے، دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے اوقات میں توانائی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ آئندہ موسم سرما سے قبل پاکستان کو ایل این جی کارگو کی فراہمی کے حوالے سے آذربائیجان کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے انتخابات شفاف طریقے سے کرانا ای سی پی کی ذمہ داری ہے۔ مسلم لیگ ن عام انتخابات میں کلین سویپ کرے گی۔ ملک میں قائدانہ کردار کے بارے میں فیصلہ مسلم لیگ (ن) کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں