اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں اضافہ کر دیا

کراچی (پی این آئی) اسٹیٹ بینک نے شرح سود 1 فیصد بڑھا دیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی گئی ہے،اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہنگامی بنیادوں پر شرح سود میں اضافہ کر دیا۔ اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ملک بھر میں شرح سود 21 سے بڑھا کر 22 فیصد کر دیا۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار شرح سود 22 فیصد ہو گئی۔یاد رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو 21 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا تھا،اسٹیٹ بینک نے کہا کہ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی،شرح سود 21 فیصد پر برقرار ہے۔ ملک میں مئی کے دوران مہنگائی 38 فیصد پر رہی جس کے بعد مہنگائی نقطہ عروج پر پہنچ چکی ہے،توقع ہے کہ جون اور اس کے بعد مہنگائی میں کمی آنا شروع ہو گی۔جبکہ گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کی ان کیمرہ بریفنگ میں تحریک انصاف کی حکومت کے دوران 3 ارب ڈالرز کے قرضے دیے جانے کا معاملہ زیر بحث آیا تھا۔ مرکزی بینک کے حکام کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے دور میں قرض اسکیم کے تحت 3 ارب ڈالرز کے قرضے دیے گئے،یہ قرضے 5 فیصد کی شرح سود پر دیے گئے تھے، جبکہ اس وقت مارکیٹ میں شرح سود 7 فیصد تھی۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ چند حکومتی رہنماؤں نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں چند شخصیات کو صفر شرح سود پر 3 ارب ڈالرز کا قرضہ دیا گیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کی جانب سے اس حوالے سے اسٹیٹ بینک سے رپورٹ طلب کی گئی تھی، جس کے بعد مرکزی بینک حکام نے اعداد و شمار بتائے، اسٹیٹ بینک نے ملک پر اندرونی اور بیرونی قرضوں کے اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں