نیویارک (پی این آئی)ورلڈ آف اسٹیٹکس نے دنیا میں مہنگائی کے حوالے سے سرفہرست ممالک کے نام جاری کیے ہیں جس کے مطابق پاکستان مہنگائی کی شرح کے حوالے سے دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔ ورلڈ آف اسٹیٹکس کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد ہے جو کہ دنیا میں چھٹے نمبر پر سب سے زیادہ ہے۔پاکستانی ادارے وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں پاکستان میں آلو 108 ، آٹا 99 اور گندم 94.8 فیصد مہنگی ہوئی
ایک سال میں انڈے 90.2 ، چاول 85 اور دال ماش 58.2 فیصد مہنگی ہوئی۔ملک میں مہنگائی کی صورتحال کے حوالے سے جاری اعدادو شمار کے مطابق دال مونگ 57.7 ، پھل 53 ، اور چینی 41 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ درسی کتب 114 اور اسٹیشنری بھی 79.3 فیصد مہنگی ہوئی۔ اس کے علاوہ موٹر فیول 69.9 ، گیس 62.8 اور بجلی 59.2 فیصد مہنگی ہوئی جب کہ گاڑیوں کے آلات 45 اور گھریلو سامان 41 فیصد مہنگا ہوا۔اس دوران تعمیراتی سامان اور گاڑیاں 38 فیصد مہنگی ہوئیں۔
ورلڈ آف اسٹیٹکس کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینز ویلا میں مہنگائی بڑھنے کی رفتار دنیا میں تیز ترین ہے۔ وینز ویلا میں مہنگائی کی شرح میں 436 فیصد سالانہ کے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے۔تیل کی دولت سے مالا مال ملک وینز ویلا پر امریکی پابندیاں عائد ہیں جس کے باعث یہ ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے اور اسے افراط زر اور معاشی بحران کا سامنا ہے۔وینزویلا کی کرنسی بولیوار کی قدر انتہائی حد تک گرچکی ہے اور ایک پاکستانی روپے کی قدر تقریباً 9 ہزار 477 بولیوار کے برابر ہے۔
یکم جولائی 2022 کو ایک امریکی ڈالر کے تقریباً 3 لاکھ بولیوار آتے تھے جو کہ اب تقریباً 27 لاکھ بولیوار پر پہنچ چکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اگر آپ نے وینزویلا میں ایک کپ کافی پینا ہے تو اس کیلئے آپ کو 10 لاکھ بولیوار ادا کرنا ہوں گے۔اس فہرست میں عرب ملک لبنان 269 فیصد کی شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ اس کا پڑوسی ملک شام 139 فیصد کے ساتھ دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔اس کے علاوہ ارجنٹینا 114 فیصد کے ساتھ چوتھے، ترکی 39 فیصد کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔امریکا میں مہنگائی کی شرح 4 فیصد کے قریب ہے، سعودی عرب میں مہنگائی کی شرح 2 اعشاریہ 8 فیصد ہے ، افغانستان میں مہنگائی کی شرح ایک فیصد کم ہوئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں