پی ڈی ایم اتحاد نے قرضے لینے کے تمام ریکارڈز توڑ ڈالے، ایک سال میں کتنا قرضہ لیا گیا؟

لاہور (پی این آئی) 13 جماعتوں کی حکومت نے 1 سال میں قرض لینے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، وفاقی حکومت نے 12 ماہ کے دوران تقریباً 15 ہزار ارب روپے کے اضافے سے مجموعی قرضہ ساڑھے 58 ہزار ارب روپے سے زائد کر دیا۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ملکی قرضوں سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں ہوشربا اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے ملک پر اندرونی اور بیرونی قرضوں کے اعداد و شمار جاری کردیے ہیں جن کے مطابق اپریل 2022 میں ملک پر مجموعی قرض کا حجم 43705 ارب روپے تھا جو اپریل 2023 میں غیرمعمولی طور پر بڑھ کر 58599 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ یوں وفاقی حکومت نے ایک سال کے عرصے میں 14900 ارب روپے کا ریکارڈ قرضہ لیا، یعنی 41 ارب روپے یومیہ قرض لیا گیا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے ایک سال میں مجموعی ملکی قرض کا 34 فیصد قرضہ لیا، صرف اپریل 2023 میں 1476 ارب روپے کے ریکارڈ قرضے لیے گئے، اپریل میں بیرونی قرضے نہ ملنے کے باعث 99 فیصد قرضے مقامی ذرائع سے لیے گئے۔ اعدادوشمار کے مطابق ایک سال میں ملک پر واجب الادا بیرونی قرض 7259 ارب روپے ( 49 فیصد) بڑھ کر 22050 ارب روپے ہوگیا۔ اسی طرح ایک سال کی مدت میں اندرونی قرض 7635 ( 34 فیصد ) ارب روپے بڑھ کر36549 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں