جدہ (پی این آئی) سعودی عرب کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو پر لگ گئے۔ ایشیا میں برینٹ خام تیل کی قیمت میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا ، قیمت 77 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق تیل پیدا کرنے والے ممالک کی جانب سے پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایشیا میں برینٹ خام تیل کی قیمت میں دو اعشاریہ چار فیصد اضافہ ہوا ، اور قیمت 77 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔سعودی عرب نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کیلئے اوپیک معاہدے کے تحت جولائی میں تیل کی پیداوار کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سعودی عرب نے اوپیک پلس معاہدے کے حصے کے طور پر اپنی پیداوار میں نمایاں کٹوتی کا اعلان کیا ۔اوپیک پلس کا کہنا ہے کہ دوہزارچوبیس سے پیداوار میں مزید ایک اعشاریہ چار ملین بی پی ڈی کی کمی آئے گی ۔۔ اوپیک پلس دنیا کے خام تیل کا تقریباً چالیس فیصد پیدا کرتا ہے۔۔ اس کے فیصلوں کا تیل کی قیمتوں پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیزبن سلمان نے ویانا میں اوپیک پلس کے اجلاس کے بعد کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پرمملکت کی جانب سے یومیہ پیداوار میں 10 لاکھ بیرل تک کٹوتی کو جولائی کے بعد بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔
سعودی عرب کی سربراہی میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور روس کی قیادت میں اتحادیوں پر مشتمل اوپیک پلس کے وزرا اور اعلیٰ حکام نے ویانا میں اپنے اجلاس میں پیداواری اہداف سے متعلق سات گھنٹے تک بات چیت کی ہے اور انھوں نے طویل غوروخوض کے بعد پیداواری پالیسی سے متعلق معاہدے سے اتفاق کیا ہے۔اس کے تحت گروپ نے 2024 سے مجموعی طور پر پیداواری اہداف کو مزید 14 لاکھ بیرل یومیہ تک کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ ان میں سے بہت سی کٹوتیاں حقیقی نہیں ہوں گی کیونکہ گروپ نے روس، نائیجیریا اور انگولا کے اہداف کو کم کر دیا ہے تاکہ انھیں ان کی اصل موجودہ پیداوار کی سطح کے مطابق لایا جا سکے۔اس کے برعکس متحدہ عرب امارات کو پیداوار بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے۔ سعودی عرب نے کہ وہ اپنے حصے کے مطابق 2024 تک پانچ لاکھ بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کٹوتی میں توسیع کرے گا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا جولائی میں 10 لاکھ بیرل یومیہ پیداوار میں کمی اول الذکر 5 لاکھ بیرل کے علاوہ ہے یا اس کو جولائی میں کم کیے جانے والے 10 لاکھ بیرل میں شامل کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں