لاہور (پی این آئی) عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کو پھر سے پر لگ گئے، برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 77 ڈالر سے بھی اوپر چلی گئی، امریکی خام تیل 73 ڈالرز کا ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی قرض کی حد کا معاہدہ طے پانے پرعالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔ امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی کی فی بیرل قیمت 25 سینٹ کے اضافے کے ساتھ 73 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے جبکہ برطانوی برینٹ خام تیل کی فی بیرل قیمت 12 سینٹ بڑھ کر 77 ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ امریکی قرضوں کی حد کا معاہدہ طے پانا ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات میں نمایاں کمی ہونے کی امیدیں دم توڑ گئیں۔گزشتہ چند ہفتوں سے دعوٰی کیا جا رہا تھا کہ روسی تیل کی آمد کے بعد ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہو سکتی ہے، تاہم اب وزیر مملکت نے ان دعووں سے متعلق وضاحت کر دی ہے۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روسی تیل کی آمد سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہیں ہوں گی۔پاکستان انرجی کانفرنس سے بذریعہ زوم خطاب میں مصدق ملک نے کہا کہ روسی تیل کے زیادہ کارگوز آئیں گے تو ہی قیمت کم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ روسی تیل 2 ہفتے میں پاکستان پہنچے گا، جس کے آنے سے ملک میں تیل کی قیمتیں کم نہیں ہوں گی۔وزیر مملکت نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی سستا تیل ملے گا ہم خریدیں گے، کوشش ہے پابندیوں سے بچیں اور توانائی کی ضروریات بھی پوری ہوں۔انہوںنے کہاکہ سمندر میں تیل و گیس کی تلاش پر دوبارہ کام شروع کر رہے ہیں، ملک میں جلد ٹائٹ گیس کی پالیسی لائیں گے۔مصدق ملک نے کہا کہ حکومت گیس کے بند کنویں دوبارہ کھولنے پر غور کررہی ہے، کوشش ہے بند ہونے والے کنووں کی بحالی کے لئے کچھ رعایت دیں۔دوسری جانب یکم جون سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
آئندہ وفاقی بجٹ 2023-24 سے پہلے مہنگائی سے تنگ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔سابق ریفائنری قیمت میں کمی کے بعد یکم جون سے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کمی متوقع ہے۔انڈسٹری حکام کے مطابق پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت میں اگلے پندرہ دن تک 10 سے 12 روپے کی کمی دکھائی دے رہی ہے تاہم ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ سے حکومت کو صرف 10 روپے فی لیٹر تک ریلیف مل سکے گا۔ڈیزل کی سابق ریفائنری قیمت میں 4-5 روپے فی لیٹر کی کمی دکھائی دے رہی ہے اور حکومت آنے والے پندرہ روزہ میں قیمت کم کرنے کا جائزہ لے گی۔حکام کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کسی بڑی کمی کی عکاسی نہیں کی گئی اور اس میں قدرے اضافہ ہوا جب کہ انٹربینک مارکیٹ میں شرح تبادلہ میں پندرہ دنوں کے دوران کوئی بڑا اتار چڑھاؤ دیکھنے میں نہیں آیا۔حکومت پر پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے لیے دباؤ ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان 31 مئی کو کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں