رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کرنیوالوں کیلئے اہم خبر، حکومت نے ٹیکس بڑھانے کی تیاریاں کر لیں

اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے پلاٹوں کی خرید و فروخت پر ٹیکس بڑھانے کی تیاری کر لی۔ آئندہ بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر میں فائلز کی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویزدی گئی ہے۔

 

 

ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹ کی لین دین کرنے والے ایجنٹس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا اور رجسٹرڈ پراپرٹی ایجنٹس پر فائلوں کی لین دین پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں پلاٹس کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کے لیے ٹیکسز کی شرح دگنی کی جائے گی، اس وقت فائلرز کے لیے پلاٹ کی خرید و فروخت پر 2 فیصد ود ہولڈنگ اور 2 فیصد گین ٹیکس عائد ہے۔ ذرائع کے مطابق پلاٹ کی خرید و فروخت پر نان فائلرز کے لیے 7 فیصد ود ہولڈنگ اور 4 فیصد گین ٹیکس عائد ہے۔بجٹ میں پلاٹ کی خرید و فروخت پر فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بھی بڑھانے کی تجویز ہے۔

 

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ پلاٹس میں فائلوں کی خرید و فروخت پر ٹیکس میکنزم نہ ہونے کے باعث ٹیکس چوری ہو رہا ہے۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ بجٹ سٹریٹیجی پیپر 3 سال کی مدت کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے آئندہ ہفتے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ 1.7 ٹریلین روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، رواں سال دفاعی بجٹ 1.56 ٹریلین روپے مختص کیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 6.4 فیصد تجویز کیا جارہا ہے، اگلے مالی سال کے دوران مجموعی خسارہ آئندہ مالی سال میں 5.1 فیصد رہے گا، بجٹ خسارے کا مجموعی پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 0.3 فیصد کا تخمینہ ظاہر کیا گیا ہے۔

 

 

ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کے لیے ایف بی آر کا ٹیکس وصولیوں کے ہدف کا تخمینہ 9.2 ٹریلین مقرر کیے جانے کا امکان ہے، 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں ٹیکس کی مد میں 7.2 ٹریلین روپے جمع کیے جا سکتے ہیں، ایف بی آر آئندہ بجٹ میں زیادہ سے زیادہ 8.6 ٹریلین روپے کا ہدف مقرر کرنا چاہتا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اگلے مالی سال کے دوران شرح نمو 3.4 فیصد اور مہنگائی کی شرح 21 فیصد مقرر کرنے کا امکان ہے، اگلے مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ 8 ارب ڈالر مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں