اسلام آباد (پی این آئی) وزارت پیٹرولیم نے برآمدی شعبے کیلئے گیس پر سبسڈی جاری رکھنے سے انکار کرتے ہوئے ایس این جی پی ایل کو ہدایت کی ہے کہ اوگرا کے ٹیرف کے مطابق گیس سپلائی کرے۔
وزارت پیٹرولیم نے برآمدی شعبے کیلئے گیس پر سبسڈی جاری رکھنے سے انکار کردیا ہے، وزارت پیٹرولیم نے ایس این جی پی ایل کو خط لکھ دیا ہے، ایس این جی پی ایل اوگرا کے ٹیرف کے مطابق گیس سپلائی کرے۔ایس این جی پی ایل نے 5 برآمدی شعبوں کیلئے 4 ارب روپے کی سبسڈی مانگی تھی۔ اگر سبسڈی جاری رکھی گئی تو خسارہ مزید بڑھ جائے گا اور سپلائی میں بھی فرق آئے گا۔ پاکستان جو گیس امپورٹ کرتا ہے وہ بہت مہنگی ہوتی ہے۔مزید برآں نیوزایجنسی کے مطابق بجلی کے بعد ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے گیس کا رعایتی پیکیج بھی ختم کر دیا گیا۔اوگرا ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 5 ایکسپورٹ سیکٹرز کو گیس پر 80 ارب روپے کی سبسڈی ختم کر دی۔ٹیکسٹائل، اسپورٹس، سرجیکل، لیدر، جیوٹ سیکٹر کو 9 ڈالرز پر آر ایل این جی کی سپلائی ختم کر دی گئی ہے۔
اوگرا کے ذرائع نے بتایا ہے کہ یکم مئی سے تمام ایکسپورٹ سیکٹرز پر اوگرا کے منظور کردہ ریٹ نافذ ہوں گے۔ ایکسپورٹس سیکٹرز کو آر ایل این جی پر 4 ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو اضافی ادا کرنا ہوں گے،ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے اب گیس فی یونٹ 13 ڈالرز کی ہو گی۔سوئی ناردرن نے یکم مئی سے سبسڈائزڈ گیس کی فراہمی ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ترجمان سوئی ناردرن گیس کمپنی کے مطابق گیس کی قیمت سے متعلق فیصلہ اوگرا کا ہے جس پر عمل کر دیا گیا ہے۔ سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس وقت گیس کے 6 ہزار انڈسٹری کنکشن ہیں، ایکسپورٹ یونٹس کو 50 فیصد سستی گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔ترجمان سوئی ناردرن گیس کمپنی نے یہ بھی بتایا ہے کہ سردیوں کے موسم کے 3 ماہ زیادہ بل دینا ہو گا، نئے نوٹیفکیشن سے آر ایل این جی کنکشن والوں کو فرق پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں